1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



سنن ابي داود
كِتَاب اللُّقَطَةِ
کتاب: گری پڑی گمشدہ چیزوں سے متعلق مسائل
1. باب
1. باب: لقطہٰ کی پہچان کرانے کا بیان۔
حدیث نمبر: 1718
حَدَّثَنَا مَخْلَدُ بْنُ خَالِدٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُسْلِمٍ، عَنْ عِكْرِمَةَ أَحْسَبُهُ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" ضَالَّةُ الْإِبِلِ الْمَكْتُومَةُ غَرَامَتُهَا وَمِثْلُهَا مَعَهَا".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: گمشدہ اونٹ اگر چھپا دیا جائے تو (چھپانے والے پر) اس کا جرمانہ ہو گا، اور اس کے ساتھ اتنا ہی اور ہو گا۔ [سنن ابي داود/كِتَاب اللُّقَطَةِ/حدیث: 1718]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف:14251) (صحیح)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
وقع الشك في السند بين عكرمة وأبي ھريرة فالسند معلل
وعمرو بن مسلم ھو غير الجندي،واللّٰه أعلم !
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 68

   سنن أبي داودضالة الإبل المكتومة غرامتها ومثلها معها

سنن ابی داود کی حدیث نمبر 1718 کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1718  
1718. اردو حاشیہ:
➊ گمشدہ قیمتی چیز اٹھا کر چھپا لینا حرام اور گناہ کا کام ہے۔
➋ اس حدیث کی روشنی میں ایسے مجرم پردوگنا جرمانہ ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعیدی، حدیث/صفحہ نمبر: 1718