558- سيدنا عبدالله بن عباس رضی اللہ عنہما سیدنا اسامہ بن زید رضی اللہ عنہما کے بارے میں یہ بات نقل کرتے ہیں: نبی اکرم کے عرفہ سے مزدلفہ جانے تک سیدنا اسامہ نبی اکرم صلى الله عليه وسلم کے پیچھے سواری پر بیٹھے ہوئے تھے۔ وہ بیان کرتے ہیں: میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ عرفہ سے روانہ ہوا۔ جب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم گھاٹی کے پاس تشریف لائے تو آپ سواری سے اترے۔ وہاں آپ نے پیشاب کیا۔ یہاں راوی نے پانی بہانے کا ذکر نہیں کیا۔ پھر میں برتن لے کر آپ کے پاس آیا تو آپ نے مختصر وضو کیا۔ میں نے عرض کیا یا رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم ! آپ نماز ادا کریں گے۔ نبی اکرم صلى الله عليه وسلم نے فرمایا: ”نماز آگے ہوگی۔“ پھر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم مزدلفہ تشریف لے آئے وہاں آپ نے مغرب کی نماز ادا کی پھر لوگوں نے اپنے پالان اتارے۔ پھر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے عشاء کی نماز ادا کی۔ سفیان کہتے ہیں۔ ابراہیم بن عقبہ اور محمد نامی راوی نے اس روایت کی کسی بھی چیز میں اختلاف ہے، ایک راوی کہتا ہے، یہ کریب کے حوالے سے سیدنا اسامہرضی اللہ عنہ سے منقول ہے، جبکہ دوسرا راوی یہ کہتا ہے، کریب کے سیدنا عبد الله بن عباس رضی اللہ عنہما کے حوالے سے سیدنا اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ سے منقول ہے۔
الصلاة أمامك ركب فلما جاء المزدلفة نزل فتوضأ فأسبغ الوضوء ثم أقيمت الصلاة فصلى المغرب ثم أناخ كل إنسان بعيره في منزله ثم أقيمت العشاء فصلى ولم يصل بينهما
الصلاة أمامك ركب فلما جاء المزدلفة نزل فتوضأ فأسبغ الوضوء ثم أقيمت الصلاة فصلى المغرب ثم أناخ كل إنسان بعيره في منزله ثم أقيمت العشاء فصلاها ولم يصل بينهما شيئا
الصلاة أمامك ركب فلما جاء المزدلفة نزل فتوضأ فأسبغ الوضوء ثم أقيمت الصلاة فصلى المغرب ثم أناخ كل إنسان بعيره في منزله ثم أقيمت العشاء فصلاها ولم يصل بينهما شيئا