الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



صحيح مسلم
كِتَاب الصَّلَاةِ
نماز کے احکام و مسائل
22. باب تَقْدِيمِ الْجَمَاعَةِ مَنْ يُصَلِّي بِهِمْ إِذَا تَأَخَّرَ الإِمَامُ وَلَمْ يَخَافُوا مَفْسَدَةً بِالتَّقْدِيمِ:
22. باب: جب امام کے آنے میں دیر ہو اور کسی فتنہ وفساد کا خوف نہ ہو تو کسی اور کو امام بنانے کا جواز۔
حدیث نمبر: 952
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ، وَحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الْحُلْوَانِيُّ جميعا، عَنْ عَبْدِ الرَّزَّاقِ ، قَالَ ابْنُ رَافِعٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ ، حَدَّثَنِي ابْنُ شِهَابٍ ، عَنْ حَدِيثِ عَبَّادِ بْنِ زِيَادٍ ، أَنَّ عُرْوَةَ بْنَ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ أَخْبَرَهُ، أَنَّ الْمُغِيرَةَ بْنَ شُعْبَةَ أَخْبَرَهُ، أَنَّهُ غَزَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَبُوكَ، قَالَ الْمُغِيرَةُ: فَتَبَرَّزَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قِبَلَ الْغَائِطِ، فَحَمَلْتُ مَعَهُ إِدَاوَةً قَبْلَ صَلَاةِ الْفَجْرِ، فَلَمَّا رَجَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَيَّ، أَخَذْتُ أُهَرِيقُ عَلَى يَدَيْهِ مِنَ الإِدَاوَةِ، وَغَسَلَ يَدَيْهِ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ، ثُمَّ غَسَلَ وَجْهَهُ، ثُمَّ ذَهَبَ يُخْرِجُ جُبَّتَهُ عَنْ ذِرَاعَيْهِ، فَضَاقَ كُمَّا جُبَّتِهِ، فَأَدْخَلَ يَدَيْهِ فِي الْجُبَّةِ، حَتَّى أَخْرَجَ ذِرَاعَيْهِ مِنْ أَسْفَلِ الْجُبَّةِ، وَغَسَلَ ذِرَاعَيْهِ إِلَى الْمِرْفَقَيْنِ، ثُمَّ تَوَضَّأَ عَلَى خُفَّيْهِ، ثُمَّ أَقْبَلَ، قَالَ الْمُغِيرَةُ: فَأَقْبَلْتُ مَعَهُ، حَتَّى نَجِدُ النَّاسَ قَدْ قَدَّمُوا عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ عَوْفٍ، فَصَلَّى لَهُمْ، فَأَدْرَكَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِحْدَى الرَّكْعَتَيْنِ، فَصَلَّى مَعَ النَّاسِ الرَّكْعَةَ الآخِرَةَ، فَلَمَّا سَلَّمَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ، قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُتِمُّ صَلَاتَهُ، فَأَفْزَعَ ذَلِكَ الْمُسْلِمِينَ، فَأَكْثَرُوا التَّسْبِيحَ، فَلَمَّا قَضَى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَاتَهُ، أَقْبَلَ عَلَيْهِمْ، ثُمَّ قَالَ: أَحْسَنْتُمْ، أَوَ قَالَ: قَدْ أَصَبْتُمْ يَغْبِطُهُمْ، أَنْ صَلَّوْا الصَّلَاةَ لِوَقْتِهَا ".
۔ عباد بن زیاد کو عروہ بن مغیرہ بن شعبہ خبر دی کہ مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ نے انہیں بتایا کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ غز وہ تبوک میں شریک ہوئے۔ مغیرہ نے کہا: صبح کی نماز سے پہلے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم قضائے حاجت کے لیے باہر نکلے اور میں نے آپ کے ہمراہ پانی کا ایک برتن اٹھا لیا۔ جب رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میر ی طرف لوٹے تو میں برتن سے آپ کے ہاتھوں پر پانی ڈالنے لگا، آپ نے اپنے دونوں ہاتھ تین بار دھوئے، پھر اپنا چہرہ دھویا، اس کے بعد اپنے دونوں ہاتھوں سے جبہ نکالنے لگے، جبے کی دونوں آستینیں تنگ ہوئیں تو آپ نے اپنے ہاتھ جبے کے اندر کر لیے حتیٰ کہ آپ نے اپنے بازور جبے کے نیچے سے نکال لیے اور دونوں ہاتھ کہنیوں تک دھوئے، پھر اپنے دونوں موزوں پر مسح (کر کے) وضو (مکمل) کیا، پھر آپ آگے بڑھے۔ مغیرہ رضی اللہ عنہ نے کہا: میں بھی آپ کے ساتھ آگے بڑھا یہاں تک کہ ہم لوگوں کو اس حال میں پایا کہ وہ عبد الرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ کو آگے کر چکے تھے، انہوں نے نماز پڑھائی اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دو رکعتوں میں سے ایک ملی۔ آپ نے آخری رکعت لوگوں کے ساتھ ادا کی، چنانچہ جب حضرت عبد الرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ نے سلام پھیرا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی نماز کی تکمیل کے لیے کھڑے ہو گئے، اس بات نے مسلمانوں کو گھبراہٹ میں مبتلا کر دیا اور انہوں نے کثرت سے سبحان اللہ کہنا شروع کر دیا، جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی نماز پوری کر لی تو ان کی طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا: تم نے اچھا کیا۔ یا فرمایا: تم نے ٹھیک کیا۔ آپ نے ان کی تحسین فرمائی کہ انہوں نے وقت پر نماز پڑھ لی تھی۔
حضرت مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ غزوہ تبوک میں شریک ہوئے۔ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم قضائے حاجت کے لیے باہر نکلے اور میں صبح کی نماز سے پہلے آپصلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ پانی کا برتن اٹھا کر چلا، جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میرے پاس لوٹے تو میں برتن (لوٹا) سے آپصلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھوں پر پانی ڈالنے لگا، آپصلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے دونوں ہاتھ تین بار دھوئے، پھر اپنا چہرہ دھویا، اس کے بعد اپنے بازوؤں سے جبہ اتارنے لگے، آستینیں تنگ نکلیں تو آپصلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے ہاتھ جبے کے اندر کر لیے حتیٰ کہ اپنے بازو جبے کے نیچے سے نکال لیے، اور ان کو کہنیوں سمیت دھویا، پھر موزوں کے اوپر مسح کیا، پھر آپصلی اللہ علیہ وسلم چل پڑے اور میں بھی آپصلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ چل پڑا، (ہم نے پہنچ کر) لوگوں کو اس حال میں پایا کہ وہ عبدالرحمٰن بن عوف رضی اللہ تعالی عنہ کو آگے کر چکے تھے، انہوں نے نماز پڑھائی اور آپصلی اللہ علیہ وسلم کو ایک رکعت ملی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دوسری رکعت لوگوں کے ساتھ ادا کی تو جب عبدالرحمان بن عوف نے سلام پھیرا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی نماز کی تکمیل کے لیے کھڑے ہو گئے، مسلمان اس سے گھبرا گئے (پریشان ہو گئے) اور انہوں نے کثرت سے سُبحَانَ اللّٰہ کہنا شروع کر دیا، جب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی نماز پوری کر لی تو ان کی طرف متوجہ ہو کر فرمایا: تم نے اچھا کیا یا فرمایا تم نے ٹھیک کیا، آپصلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے وقت پر نماز پڑھنے کو قابل رشک قرار دیا۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 274
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

   صحيح البخاريمسح على خفيه وصلى
   صحيح البخاريلحاجته ثم أقبل فلقيته بماء فتوضأ وعليه جبة شأمية فمضمض واستنشق وغسل وجهه فذهب يخرج يديه من كميه فكانا ضيقين فأخرجهما من تحت فغسلهما ومسح برأسه وعلى خفيه
   صحيح البخاريقضى حاجته وعليه جبة شأمية فذهب ليخرج يده من كمها فضاقت فأخرج يده من أسفلها فصببت عليه فتوضأ وضوءه للصلاة ومسح على خفيه ثم صلى
   صحيح البخاريتوضأ وعليه جبة شأمية فمضمض واستنشق وغسل وجهه فذهب يخرج يديه من كميه فكانا ضيقين فأخرج يديه من تحت الجبة فغسلهما ومسح برأسه وعلى خفيه
   صحيح البخاريغسل وجهه وذهب يغسل ذراعيه فضاق عليه كم الجبة فأخرجهما من تحت جبته فغسلهما ثم مسح على خفيه
   صحيح البخاريتوضأ ومسح على الخفين
   صحيح البخارييتوضأ فغسل وجهه ويديه ومسح برأسه ومسح على الخفين
   صحيح مسلمتوضأ ومسح على الخفين
   صحيح مسلمتوضأ ومسح على خفيه
   صحيح مسلمجاء وعليه جبة شامية ضيقة الكمين فذهب يخرج يده من كمها فضاقت عليه فأخرج يده من أسفلها فصببت عليه فتوضأ وضوءه للصلاة ثم مسح على خفيه ثم صلى
   صحيح مسلمتوضأ ومسح على خفيه
   صحيح مسلمغسل ذراعيه ومسح بناصيته وعلى العمامة وعلى خفيه
   صحيح مسلممسح على الخفين ومقدم رأسه وعلى عمامته
   صحيح مسلمتوضأ فمسح بناصيته وعلى العمامة وعلى الخفين
   صحيح مسلمتبرز رسول الله قبل الغائط فحملت معه إداوة قبل صلاة الفجر فلما رجع رسول الله إلي أخذت أهريق على يديه من الإداوة وغسل يديه ثلاث مرات ثم غسل وجهه ثم ذهب يخرج جبته عن ذراعيه فضاق كما جبته فأدخل يديه في الجبة حتى أخرج ذرا
   جامع الترمذييمسح على الخفين على ظاهرهما
   جامع الترمذيمسح أعلى الخف وأسفله
   جامع الترمذيتوضأ النبي ومسح على الخفين والعمامة
   جامع الترمذيتوضأ النبي ومسح على الجوربين والنعلين
   سنن أبي داودتوضأ ومسح ناصيته وذكر فوق العمامة
   سنن أبي داودهما طاهرتان فمسح عليهما
   سنن أبي داودمسح أعلى الخفين وأسفلهما
   سنن أبي داودتوضأ ومسح على الجوربين والنعلين
   سنن أبي داوديمسح على الخفين
   سنن أبي داودمسح على الخفين
   سنن النسائى الصغرىفي سفر فبرز لحاجته ثم جاء فتوضأ ومسح بناصيته وجانبي عمامته ومسح على خفيه كان في سفر فحضرت الصلاة فاحتبس عليهم النبي فأقاموا الصلاة وقدموا ابن عوف فصلى بهم فجاء رسول الله فصلى خلف ابن عوف ما بقي من الصلاة فلما سلم ابن عوف قام النبي فقضى ما سبق ب
   سنن النسائى الصغرىغسل يديه ووجهه وذهب ليغسل ذراعيه وعليه جبة شامية ضيقة الكمين فأخرج يده من تحت الجبة فغسل وجهه وذراعيه وذكر من ناصيته شيئا وعمامته شيئا ثم مسح على خفيه
   سنن النسائى الصغرىتوضأ ومسح على الخفين
   سنن النسائى الصغرىمسح بناصيته وعلى العمامة وعلى خفيه
   سنن النسائى الصغرىمسح على الخفين
   سنن النسائى الصغرىتوضأ فمسح ناصيته وعمامته وعلى الخفين
   سنن النسائى الصغرىمسح على الجوربين والنعلين
   سنن النسائى الصغرىغسل وجهه ويديه ومسح برأسه ومسح على خفيه
   سنن النسائى الصغرىتوضأ ومسح على الخفين
   سنن ابن ماجهمسح على خفيه ثم صلى بنا
   سنن ابن ماجهمسح أعلى الخف وأسفله
   سنن ابن ماجهتوضأ ومسح على الجوربين والنعلين
   سنن ابن ماجهتوضأ ومسح على الخفين
   موطأ مالك رواية يحيى الليثيغسل وجهه ثم ذهب يخرج يديه من كمي جبته فلم يستطع من ضيق كمي الجبة فأخرجهما من تحت الجبة فغسل يديه ومسح برأسه ومسح على الخفين جاء رسول الله وعبد الرحمن بن عوف يؤمهم وقد صلى بهم ركعة فصلى رسول الله الركعة التي بقيت علي
   بلوغ المرام توضا فمسح بناصيته وعلى العمامة والخفين
   بلوغ المراممسح اعلى الخف واسفله
   بلوغ المرام خذ الإداوة ،‏‏‏‏ فانطلق حتى توارى عني فقضى حاجته
   سنن أبي داودمن ادرك الفرد من الصلاة عليه سجدتا السهو
   سنن أبي داودقام رسول الله في صلاته ففزع المسلمون فأكثروا التسبيح لأنهم سبقوا النبي بالصلاة فلما سلم رسول الله قال لهم قد أصبتم أو قد أحسنتم
   المعجم الصغير للطبراني توضأ ، فمسح على الخفين والخمار
   مسندالحميديتخلف يا مغيرة، وامضوا أيها الناس
   مسندالحميدينعم، إذا أدخلهما وهما طاهرتان