محمد بن جعفر (غندر) نے کہا: ہمیں شعبہ نے حکم سے حدیث بیان کی، انھوں نے مصعب بن سعد بن ابی وقاص سے روایت کی، انھوں نے حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے غزوہ تبوک کے موقعہ پر سیدنا علی رضی اللہ عنہ کو (مدینہ میں) خلیفہ بنایا، تو انہوں نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ! آپ مجھے عورتوں اور بچوں میں چھوڑے جاتے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کیا تم اس بات سے خوش نہیں ہوتے کہ تمہارا درجہ میرے پاس ایسا ہو جیسے موسیٰ علیہ السلام کے پاس ہارون علیہ السلام کا تھا، لیکن میرے بعد کوئی پیغمبر نہیں ہے۔
حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو غزوہ تبوک میں اپنے پیچھے چھوڑا تو انہوں نے عرض کیا،اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم !آپ مجھے عورتوں اور بچوں میں چھوڑرہے ہیں تو آپ نے فرمایا:"کیاآپ اس پر راضی نہیں ہیں کہ تمھیں مجھ سے وہی نسبت ہوجونسبت ہارون ؑ کو موسیٰ ؑ سے تھی،ہاں یہ بات ہے،میرے بعد کوئی نبی نہیں ہے۔"