الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



صحيح مسلم
كِتَاب الطَّهَارَةِ
طہارت کے احکام و مسائل
16. باب خِصَالِ الْفِطْرَةِ:
16. باب: فطرتی خصلتوں کا بیان۔
حدیث نمبر: 604
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، وَأَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، قَالُوا: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، عَنْ زَكَرِيَّاءَ بْنِ أَبِي زَائِدَةَ ، عَنْ مُصْعَبِ بْنِ شَيْبَةَ ، عَنْ طَلْقِ بْنِ حَبِيبٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، " عَشْرٌ مِنَ الْفِطْرَةِ: قَصُّ الشَّارِبِ، وَإِعْفَاءُ اللِّحْيَةِ، وَالسِّوَاكُ، وَاسْتِنْشَاقُ الْمَاءِ، وَقَصُّ الأَظْفَارِ، وَغَسْلُ الْبَرَاجِمِ، وَنَتْفُ الإِبِطِ، وَحَلْقُ الْعَانَةِ، وَانْتِقَاصُ الْمَاءِ "، قَالَ زَكَرِيَّاءُ: قَالَ مُصْعَبٌ: وَنَسِيتُ الْعَاشِرَةَ، إِلَّا أَنْ تَكُونَ: الْمَضْمَضَةَ، زَادَ قُتَيْبَةُ، قَالَ وَكِيعٌ: انْتِقَاصُ الْمَاءِ يَعْنِي الِاسْتِنْجَاءَ.
قتیبہ بن سعید، ابو بکر بن ابی شیبہ او رزہیر بن حرب نے کہا: ہمیں وکیع نے زکریا بن ابی زائدہ سےحدیث بیان کی، انہوں نے مصعب بن شیبہ سے، انہوں نے طلق بن حبیب سے، انہوں نے عبد اللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ سے اور انہوں نے حضرت عائشہ ؓ سے روایت کی، انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: دس چیزیں (خصائل) فطرت میں سے ہیں: مونچھیں کترنا، داڑھی بڑھانا، مسوک کرنا، ناک میں پانی کھینچنا، ناخن تراشنا، انگلیوں کے جوڑوں کودھونا، بغل کے بال اکھیڑنا، زیر ناف بال مونڈنا، پانی سے استنجا کرنا۔ زکریا نے کہا: مصعب نے بتایا: دسویں چیز میں بھول گیا ہوں لیکن وہ کلی کرنا ہو سکتا ہے۔ قتیبہ نے یہ اضافہ کیا کہ وکیع نے کہا: انتقاض الماء کے معنی استنجا کرنا ہیں۔
حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: دس چیزیں ہیں جو امورِ فطرت میں سے ہیں: مونچھوں کا ترشوانا، داڑھی کو چھوڑنا، مسواک کرنا، ناک میں پانی چڑھانا، ناخن کاٹنا یا تراشنا، انگلیوں کے جوڑوں کو دھونا، بغل کے بال اکھیڑنا، زیرِ ناف بالوں کو مونڈنا، پانی سے استنجاء کرنا۔ زکریا  نے کہا: مصعب نے بتایا: کہ دسویں چیز میں بھول گیا ہوں، ممکن ہے وہ کلّی کرنا ہو۔ قتیبہ نے وکیع  سے یہ اضافہ کیا، کہ "انْتِقَاصُ الْمَاءِ" کا معنی: استنجاء کرنا ہے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 261
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، أخرجه ابوداؤد في ((سننه)) في الطهارة، باب: السواك من الفطرة برقم (53) والترمذى في ((جــامـعـه)) في الادب، باب: ما جاء في تقليم الاظفار برقم (2757) والنسائي في ((المجتبی)) 127/8 - 128 في الزينة، باب: الفطرة - وابن ماجه في ((سننه)) في الطهارة وسننها، باب: الفطرة برقم (293) انظر ((التحفة)) برقم (16188)»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

   صحيح مسلمالفطرة قص الشارب وإعفاء اللحية والسواك واستنشاق الماء وقص الأظفار
   جامع الترمذيالفطرة قص الشارب وإعفاء اللحية والسواك والاستنشاق وقص الأظفار
   سنن ابن ماجهالفطرة قص الشارب وإعفاء اللحية والسواك والاستنشاق بالماء وقص الأظفار وغسل البراجم ونتف الإبط وحلق العانة وانتقاص الماء يعني الاستنجاء
   سنن النسائى الصغرىالفطرة قص الشارب وقص الأظفار وغسل البراجم وإعفاء اللحية والسواك
   سنن أبي داودعشر من الفطرة: قص الشارب، وإعفاء اللحية، والسواك