الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



صحيح مسلم
كِتَاب الْحَجِّ
حج کے احکام و مسائل
57. بَابُ جَوَازِ تَقْدِيمِ الذَّبْحِ عَلَي الرَّمْيِ ، وَالْحَلْقِ عَلَي الذَّبْح وَعَلَي الرِّمْيِ ، وَتَقْدِيمِ الطَّوَافِ عَلَيْهَا كُلِّهَا
57. باب: کنکریاں مارنے سے پہلے قربانی کرنے کا جواز، اور قربانی کرنے اور شیطان کو کنکریاں مارنے سے پہلے سر منڈا لینے کا جواز، اور طواف کو ان سب سے پہلے کرنے کا جواز۔
حدیث نمبر: 3159
وحَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ خَشْرَمٍ ، أَخْبَرَنَا عِيسَى ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ ابْنَ شِهَابٍ ، يَقُولُ: حَدَّثَنِي عِيسَى بْنُ طَلْحَةَ ، حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ : أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَا هُوَ يَخْطُبُ يَوْمَ النَّحْرِ، فَقَامَ إِلَيْهِ رَجُلٌ فَقَالَ: مَا كُنْتُ أَحْسِبُ يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَنَّ كَذَا وَكَذَا قَبْلَ كَذَا وَكَذَا، ثُمَّ جَاءَ آخَرُ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، كُنْتُ أَحْسِبُ أَنَّ كَذَا قَبْلَ كَذَا وَكَذَا لِهَؤُلَاءِ الثَّلَاثِ، قَالَ: " افْعَلْ وَلَا حَرَجَ "،
عیسیٰ نے ہمیں ابن جریج سے خبر دی کہا میں نے ابن شہاب سے سنا کہہ رہے تھے عیسیٰ بن طلحہ نے مجھے حدیث بیان کی، کہا مجھے حضرت عبد اللہ بن عمرو بن راص رضی اللہ عنہ نے حدیث بیان کی کہ اس دورا ن میں جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم قر بانی کے دن خطبہ دے رہے تھے کوئی آدمی آپ کی طرف (رخ کر کے) کھڑا ہوا اور کہا: اے اللہ کے رسول!!میں نہیں سمجھتا تھا کہ فلا ں کا فلاں سے پہلے ہے پھر کوئی اور آدمی آیا اور کہا: اے اللہ کے رسول!!میرا خیال تھا کہ فلا ں کا م فلا ں فلاں سے پہلے ہو گا (انھوں نے) ان تین کا موں (سر منڈوانے رمی اور قر بانی کے بارے میں پو چھا تو) آپ نے یہی فرمایا: " (اب) کر لو کوئی حرج نہیں۔
حضرت عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم قربانی کے دن (دس ذوالحجہ) کو خطبہ دے رہے تھے کہ اسی اثنا میں ایک آدمی کھڑا ہو کر کہنے لگا، اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! میں نہیں سمجھتا تھا کہ فلاں فلاں کام فلاں فلاں کام سے پہلے ہے، پھر دوسرا آ کر کہنے لگا، اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! میرا خیال تھا کہ دونوں کام فلاں فلاں سے پہلے ہیں، ان تین کاموں کے بارے میں کہا، (یعنی رمی، نحر، حلق) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب دیا، کر لو، کوئی حرج نہیں ہے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1306
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

   صحيح البخاريحلقت قبل أن أذبح فقال اذبح ولا حرج نحرت قبل أن أرمي قال ارم ولا حرج ما سئل النبي عن شيء قدم ولا أخر إلا قال افعل ولا حرج
   صحيح البخاريارم ولا حرج حلقت قبل أن أنحر قال انحر ولا حرج ما سئل عن شيء قدم ولا أخر إلا قال افعل ولا حرج
   جامع الترمذياذبح ولا حرج نحرت قبل أن أرمي قال ارم ولا حرج
   صحيح مسلمافعلوا ذلك ولا حرج
   صحيح مسلمافعل ولا حرج
   صحيح مسلمافعل ولا حرج
   صحيح مسلمحلقت قبل أن أذبح قال فاذبح ولا حرج ذبحت قبل أن أرمي قال ارم ولا حرج
   صحيح مسلمافعلوا ولا حرج
   صحيح البخاريحلقت قبل أن أذبح قال اذبح ولا حرج نحرت قبل أن أرمي قال ارم ولا حرج ما سئل يومئذ عن شيء قدم ولا أخر إلا قال افعل ولا حرج
   صحيح البخاريافعل ولا حرج
   سنن أبي داوداصنع ولا حرج
   سنن ابن ماجهذبح قبل أن يحلق أو حلق قبل أن يذبح قال لا حرج
   صحيح البخاريافعل ولا حرج ما سئل يومئذ عن شيء إلا قال افعل ولا حرج
   موطا امام مالك رواية ابن القاسمافعل ولا حرج
   بلوغ المرامافعل ولا حرج
   مسندالحميديارم ولا حرج