الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



صحيح مسلم
كِتَاب الْحَجِّ
حج کے احکام و مسائل
42. باب جَوَازِ الطَّوَافِ عَلَى بَعِيرٍ وَغَيْرِهِ وَاسْتِلاَمِ الْحَجَرِ بِمِحْجَنٍ وَنَحْوِهِ لِلرَّاكِبِ:
42. باب: اونٹ وغیرہ پر سوار ہو کر بیت اللہ کا طواف اور (سوار کے لئے) چھڑی وغیرہ سے حجر اسود کا استلام کرنے کا جواز۔
حدیث نمبر: 3074
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ ، عَنْ جَابِرٍ ، قَالَ: " طَافَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْبَيْتِ فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ عَلَى رَاحِلَتِهِ، يَسْتَلِمُ الْحَجَرَ بِمِحْجَنِهِ، لِأَنْ يَرَاهُ النَّاسُ وَلِيُشْرِفَ وَلِيَسْأَلُوهُ، فَإِنَّ النَّاسَ غَشُوهُ ".
علی بن مسہر نے ہمیں حدیث سنائی، انھوں نے ابن جریج سے، انھوں نے جابر رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حجۃ الوداع میں اپنی سواری پربیت اللہ کا طواف فرمایا، آپ اپنی چھڑی سے حجر اسود کا استلام فرماتے تھے۔ (سواری پر طواف اس لئے کیا) تاکہ لوگ آپ کو دیکھ سکیں، اورآپ لوگوں کو اوپر سے دیکھیں، لوگ آپ سے سوال کرلیں کیونکہ لوگوں نے آپ کے ارد گرد ہجوم کرلیا تھا۔
حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حجۃ الوداع میں بیت اللہ کا طواف اپنی سواری پر کیا، حجر اسود کو اپنی چھڑی لگاتے تھے، تا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم بلند ہو سکیں اور لوگ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھ کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کر سکیں، کیونکہ لوگوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو گھیرا ہوا تھا۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1273
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

   صحيح مسلمطاف رسول الله بالبيت في حجة الوداع على راحلته يستلم الحجر بمحجنه يراه الناس وليشرف وليسألوه فإن الناس غشوه
   صحيح مسلمطاف النبي في حجة الوداع على راحلته بالبيت بالصفا والمروة ليراه الناس وليشرف وليسألوه فإن الناس غشوه
   سنن أبي داودطاف النبي في حجة الوداع على راحلته بالبيت بالصفا و المروة ليراه الناس وليشرف وليسألوه فإن الناس غشوه
   سنن النسائى الصغرىطاف النبي في حجة الوداع على راحلته بالبيت بين الصفا والمروة ليراه الناس وليشرف وليسألوه إن الناس غشوه
   سنن النسائى الصغرىنزل عن الصفا حتى إذا انصبت قدماه في الوادي رمل حتى إذا صعد مشى