جابر رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم صفا سے نیچے اترے یہاں تک کہ جب آپ کے قدم وادی کے نشیب میں پہنچے تو آپ نے رمل کیا، اور جب چڑھائی پر پہنچے تو عام رفتار سے چلے۔ [سنن نسائي/كتاب مناسك الحج/حدیث: 2986]
فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث2978
´صفا و مروہ کے درمیان سواری پر سعی کرنے کا بیان۔` جابر بن عبداللہ رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے حجۃ الوداع میں اپنی سواری پر بیت اللہ کا طواف کیا اور صفا و مروہ کے درمیان سعی کی، (اور ایسا اس لیے کیا) تاکہ لوگ آپ کو دیکھ سکیں اور آپ لوگوں سے اونچائی پر رہیں اور تاکہ لوگ مسئلے مسائل پوچھ سکیں کیونکہ لوگوں نے آپ کو ڈھانپ لیا تھا۔ [سنن نسائي/كتاب مناسك الحج/حدیث: 2978]
اردو حاشہ: اس سے معلوم ہوا کہ ضرورت کے پیش نظر طواف پیدل کرنے کی بجائے سواری پر کیا جا سکتا ہے۔ جیسے بوڑھے اور بیمار قسم کے افراد۔ اسی طرح تعلیم مقاصد وغیرہ کے لیے سواری استعمال کی جا سکتی ہے۔
سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 2978