الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



صحيح مسلم
كِتَاب الْحَجِّ
حج کے احکام و مسائل
25. باب بَيَانِ أَنَّ الْقَارِنَ لاَ يَتَحَلَّلُ إِلاَّ فِي وَقْتِ تَحَلُّلِ الْحَاجِّ الْمُفْرِدِ:
25. باب: قارن اس وقت احرام کھولے جس وقت کہ مفرد بالحج احرام کھولتا ہے۔
حدیث نمبر: 2986
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ ، قَالَ: أَخْبَرَنِي نَافِعٌ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، عَنْ حَفْصَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ، قَالَتْ: قُلْتُ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: مَا شَأْنُ النَّاسِ حَلُّوا وَلَمْ تَحِلَّ مِنْ عُمْرَتِكَ؟، قَالَ: " إِنِّي قَلَّدْتُ هَدْيِي، وَلَبَّدْتُ رَأْسِي، فَلَا أَحِلُّ حَتَّى أَحِلَّ مِنَ الْحَجِّ "،
عبید اللہ نے کہا: مجھے نافع نے ابن عمر رضی اللہ عنہ سے انھوں نے حضرت حفصہ رضی اللہ عنہا سے خبر دی انھوں نے کہا: میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کی: لوگوں کا کیا معاملہ ہے؟ انھوں نے احرا م کھول دیا ہے اور آپ نے (مناسک) ادا ہو جا نے کے باوجود) ابھی تک عمرے کا احرا م نہیں کھولا۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "میں نے اپنی قربانی کے اونٹوں کو ہار پہنائے اور اپنے سر (کے بالوں) کو گوند (جیلی) سے چپکا یا میں جب تک حج سے فارغ نہ ہو جاؤں۔احرام سے فارغ نہیں ہو سکتا۔
حضرت حفصہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بیان کرتی ہیں، کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کیا، کیا وجہ ہے کہ لوگ احرام کھول چکے ہیں، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے عمرہ کا احرام نہیں کھولا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں نے اپنی ہدی کے گلے میں ہار ڈالا ہے، اور اپنے سر کے بال چپکا لیے ہیں، اس لیے میں اس وقت تک حلال نہیں ہو سکتا، جب تک حج سے فارغ نہ ہو جاؤں۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1229
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

   صحيح البخاريلبدت رأسي وقلدت هديي فلست أحل حتى أنحر هديي
   صحيح البخاريلبدت رأسي وقلدت هديي فلا أحل حتى أنحر
   صحيح البخاريلبدت رأسي وقلدت هديي فلا أحل حتى أنحر
   صحيح البخاريلبدت رأسي وقلدت هديي فلا أحل حتى أنحر
   صحيح البخاريلبدت رأسي وقلدت هديي فلا أحل حتى أحل من الحج
   صحيح مسلملبدت رأسي وقلدت هديي فلا أحل حتى أنحر هديي
   صحيح مسلملبدت رأسي وقلدت هديي فلا أحل حتى أنحر
   صحيح مسلمقلدت هديي ولبدت رأسي فلا أحل حتى أحل من الحج
   سنن أبي داودلبدت رأسي وقلدت هديي فلا أحل حتى أنحر الهدي
   سنن النسائى الصغرىلبدت رأسي وقلدت هديي فلا أحل حتى أنحر
   سنن النسائى الصغرىلبدت رأسي وقلدت هديي فلا أحل حتى أحل من الحج
   سنن ابن ماجهلبدت رأسي وقلدت هديي فلا أحل حتى أنحر
   موطا امام مالك رواية ابن القاسمإني لبدت راسي وقلدت هديي، فلا احل حتى انحر