الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



صحيح مسلم
كِتَاب الْجَنَائِزِ
جنازے کے احکام و مسائل
9. باب الْمَيِّتُ يُعَذَّبُ بِبُكَاءِ أَهْلِهِ عَلَيْهِ:
9. باب: میت کو اس کے گھر والوں کے رونے کی وجہ سے عذاب دیا جاتا ہے۔
حدیث نمبر: 2145
وحَدَّثَنِي عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ السَّعْدِيُّ ، حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ ، عَنْ الْأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ: لَمَّا طُعِنَ عُمَرُ أُغْمِيَ عَلَيْهِ، فَصِيحَ عَلَيْهِ، فَلَمَّا أَفَاقَ قَالَ: أَمَا عَلِمْتُمْ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " إِنَّ الْمَيِّتَ لَيُعَذَّبُ بِبُكَاءِ الْحَيِّ ".
ابو صالح نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روا یت کی، انھوں نے کہا: جب حضرت عمر رضی اللہ عنہ کو زخمی کیا گیاوہ بے ہو ش ہو گئے تب ان پر بلند آواز سے چیخ و پکار کی گئی جب ان کو افاقہ ہوا تو انھوں نے کہا: کیا تم لوگ جانتے نہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فر مایا: "میت کو زندہ کے رونے سے عذاب دیا جا تا ہے؟"
حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے، جب حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو زخمی کردیا گیا اور وہ بے ہوش ہوگئے تو ان پر چیخ وچلا کر رویا گیا، جب انہیں ہوش آیا، تو انہوں نے کہا، کیا تمہیں علم نہیں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: میت کو اس پر اس کے خاندان یا زندہ کے رونے کے سبب عذاب ہوتا ہے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 927
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

   سنن النسائى الصغرىالميت يعذب ببكاء أهله عليه
   سنن النسائى الصغرىيعذب الميت ببكاء أهله عليه
   سنن النسائى الصغرىالميت يعذب في قبره بالنياحة عليه
   سنن النسائى الصغرىصاحب القبر ليعذب وإن أهله يبكون عليه
   صحيح البخاريالميت يعذب في قبره بما نيح عليه
   صحيح البخاريالميت يعذب ببكاء أهله عليه
   صحيح مسلمالميت يعذب ببكاء أهله عليه
   صحيح مسلمالميت يعذب في قبره بما نيح عليه
   صحيح مسلمالميت يعذب في قبره بما نيح عليه
   صحيح مسلمالميت يعذب ببكاء الحي
   صحيح مسلمالميت ليعذب ببكاء الحي
   جامع الترمذيالميت يعذب ببكاء أهله عليه
   سنن ابن ماجهالميت يعذب بما نيح عليه