۔ ہارون بن سعید ایلی اور احمد بن عیسیٰ دونوں نے ہمیں حدیث بیان کی۔ (کہا:) ہم سے ابن وہب نے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: مجھے عمرو نے خبر دی کہ بکیر نے ان سے حدیث بیان کی، انہیں عاصم بن عمر بن قتادہ نے حدیث بیان کی کہ انہوں نے عبید اللہ خولانی سے سنا، وہ بیان کر رہے تھے کہ انہوں نے حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کو، جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مسجد کی نئے سے سے تعمیر کے وقت لوگوں نے ان کے بارے میں باتیں کیں، یہ کہتے سنا: تم نے بہت بتایں کی ہیں، حالانکہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا تھا: ”جس نے اللہ کے لیے مسجد بنائی“ بکیر نے کہا: میرا خیال ہے، انہوں نے یہ کہا: ” اس سے وہ اللہ تعالیٰ کی رضا اور خوشنودی چاہتا ہے تو اللہ اس کے لیے جنت میں گھر بنائے گا۔“ احمد بن عیسیٰ نے اپنی روایت میں مثلہ فی الجنۃ ”جنت میں اس جیسا (گھر)“ کہا۔
حضرت عبید اللّٰہ خولانی رحمتہ اللّٰہ علیہ سے روایت ہے کہ اس نے سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے اس وقت سنا جب انہوں نے مسجد نبویصلی اللہ علیہ وسلم کو نئے سرے سے تعمیر کیا اور لوگوں نے ان پر تبصرہ کیا کہ تم بہت باتیں بناتے ہو، حالانکہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ”جس نے کسی قسم کی مسجد اللّٰہ کے لیے بنائی (بکیر کہتے ہیں، میرا خیال ہے انہوں نے یہ کہا، اس سے وہ اللّٰہ کی رضا و خوشنودی چاہتا ہے) تو اللّٰہ اس کے لیے جنت میں اس قسم کا گھر بنائے گا۔“ ابن عیسیٰ نے اپنی روایت میں (بَیْتاً فِی الْجَنَّةِ) کی جگہ (مِثْلَهُ فِی الْجَنَّةِ) کہا۔