۔ ابوبکر ابی شیبہ او رعمرو ناقد نے کہا: ہم سے ہاشم بن قاسم نے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: ہمیں شیبان نے ہلال بن ابی حمید سے حدیث سنائی، انہوں نے عروہ بن زبیر سے، انہوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی، انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی اس بیماری میں جس سے آپ اٹھ نہ سکے (جاں بر نہ ہوئے) فرمایا: ” اللہ تعالیٰ یہود اور نصاریٰ پر لعنت کرے! انہوں نے اپنے انبیاء کی قبروں کو مسجدیں بنا لیا۔“ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے) کہا: اس لیے اگر یہ اندیشہ نہ ہوتا تو آپ کی قبر کو ظاہر رکھا جاتا لیکن یہ ڈر تھا کہ اسے مسجد بنا لیا جائے گا۔ (اس لیے اللہ کی مشیت سے وہ حجرہ مبارکہ میں بنائی گئی۔) ابن ابی شیبہ کی روایت میں فلو لا کی جگہ ولو لا (اور اگر) کے الفاظ ہیں اور اس سے پہلے قالت (انہوں نے کہا) کا لفظ نہیں کہا
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی اس بیماری میں جس سے آپصلی اللہ علیہ وسلم اٹھ نہیں سکے فرمایا: اللّٰہ تعالیٰ یہود اور نصاریٰ پر لعنت برسائے، انہوں نے اپنے انبیاءعلیهم السلام کی قبروں کو مسجدیں بنا لیا۔ عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے بتایا اگر آپصلی اللہ علیہ وسلم کی قبر کے بارے میں اس بات کا اندیشہ نہ ہوتا تو آپصلی اللہ علیہ وسلم کی قبر کو ظاہر کیا جاتا۔ مگر اس کے مسجد بنانے کا ڈر پیدا ہوا یا آپصلی اللہ علیہ وسلم کو اس کے مسجد بنانے کا ڈر لگا۔ ابن ابی شیبہ کی روایت میں (فَلَوْلاَ) کی جگہ (وَلَوْلاَ) ہے اور (قَالَتْ) کا لفظ نہیں ہے۔