الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


سنن دارمي
من كتاب الصللاة
نماز کے مسائل
74. باب أَوَّلِ مَا يَقَعُ مِنَ الإِنْسَانِ عَلَى الأَرْضِ إِذَا أَرَادَ أَنْ يَسْجُدَ:
74. سجدے میں جاتے ہوئے پہلے ہاتھ رکھیں یا گھٹنے؟
حدیث نمبر: 1357
أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، حَدَّثَنَا شَرِيكٌ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ كُلَيْبٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ وَائِلِ بْنِ حُجْرٍ، قَالَ: رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ "إِذَا سَجَدَ، يَضَعُ رُكْبَتَيْهِ قَبْلَ يَدَيْهِ، وَإِذَا نَهَضَ، رَفَعَ يَدَيْهِ قَبْلَ رُكْبَتَيْهِ".
سیدنا وائل بن حجر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا، جب آپ سجدے میں جاتے تو گھٹنے ہاتھ سے پہلے (زمین پر) رکھتے اور جب (دوسری رکعت کے لئے) کھڑے ہوتے ہاتھ گھٹنوں سے پہلے اٹھاتے۔ [سنن دارمي/من كتاب الصللاة/حدیث: 1357]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده حسن، [مكتبه الشامله نمبر: 1359] »
شریک بن عبداللہ کی وجہ سے اس حدیث کی سند حسن ہے۔ دیکھئے: [أبوداؤد 838] ، [ترمذي 268] ، [نسائي 1088] ، [ابن ماجه 882] ، [أبويعلی 6540] ، [ابن حبان 1912] ، [موارد الظمآن 487]

وضاحت: مذکورہ حدیث کو اگرچہ حسین سلیم رحمہ اللہ نے حسن قرار دیا ہے (واللہ اعلم) لہٰذا گھٹنوں کو پہلے رکھنے اور بعد میں اٹھانے کا عمل مرجوح قرار پائے گا جیسا کہ آئندہ صحیح حدیث کے مخالف بھی آ رہی ہے۔

   سنن النسائى الصغرىإذا سجد وضع ركبتيه قبل يديه وإذا نهض رفع يديه قبل ركبتيه
   سنن النسائى الصغرىإذا سجد وضع ركبتيه قبل يديه وإذا نهض رفع يديه قبل ركبتيه
   جامع الترمذيإذا سجد يضع ركبتيه قبل يديه وإذا نهض رفع يديه قبل ركبتيه
   سنن أبي داودإذا سجد وضع ركبتيه قبل يديه وإذا نهض رفع يديه قبل ركبتيه
   سنن ابن ماجهإذا سجد وضع ركبتيه قبل يديه وإذا قام من السجود رفع يديه قبل ركبتيه
   سنن الدارميإذا سجد، يضع ركبتيه قبل يديه، وإذا نهض، رفع يديه قبل ركبتيه
   مشكوة المصابيحإذا سجد وضع ركبتيه قبل يديه وإذا نهض رفع يديه قبل ركبتيه