تخریج: «أخرجه البخاري، التهجد، باب الصلاة قبل المغرب، حديث:1183، وابن حبان (موارد الظمآن):617، وحديث أنس أخرجه مسلم، حديث:836.»
تشریح:
مغرب کے فرضوں سے پہلے دوگانہ پڑھنا سنن زائدہ میں شمار ہوتا ہے‘ سنن مؤکدہ میں نہیں۔
ان کا پڑھنا مستحب ہے‘ اس لیے یہ پڑھنی چاہییں۔
راویٔ حدیث: «عبداللہ بن مغفل مزنی» مزینہ قبیلے سے تعلق رکھنے کی بنا پر مزنی
(میم پر ضمہ اور زا پر فتحہ ہے) کہلائے۔
مغفل میں
”میم
“ پر ضمہ
”غین
“ پر فتحہ اور
”فا
“ پر فتحہ اور تشدید ہے۔
یہ اصحاب شجرہ میں سے ہیں۔
پہلے مدینہ میں رہائش رکھی‘ بعدازاں مصر میں سکونت اختیار کر لی۔
یہ ان دس اصحاب میں شامل تھے جن کو حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے اہل بصرہ کو تعلیم دینے کے لیے بھیجا۔
۶۰ ہجری میں وفات پائی۔