وعن عبد الله بن عمرو رضي الله عنهما قال: جاء أعرابي إلى النبي صلى الله عليه وآله وسلم فقال: يا رسول الله ما الكبائر؟ فذكر الحديث وفيه: «اليمين الغموس» وفيه قلت: وما اليمين الغموس؟ قال: «التي يقتطع بها مال امرىء مسلم هو فيها كاذب» أخرجه البخاري.
سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں ایک دیہاتی آیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ کبیرہ گناہ کون سے ہیں؟ پھر اس نے ساری حدیث بیان کی۔ اس حدیث میں جھوٹی قسم کا ذکر بھی تھا۔ میں نے عرض کیا جھوٹی قسم کون سی ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ” جھوٹی قسم یہ ہے کہ اس کے ذریعہ کسی مسلمان کا مال اڑا لیا جائے حالانکہ وہ اس میں سراسر جھوٹا ہو۔ (بخاری)[بلوغ المرام/كتاب الأيمان والنذور/حدیث: 1176]
تخریج الحدیث: «أخرجه البخاري، استتابة المرتدين...، باب إثم من أشرك بالله...، حديث:6920.»