وعن عائشة رضي الله عنها في قوله تعالى: «لا يؤاخذكم الله باللغو في أيمانكم» قالت: هو قول الرجل لا والله وبلى والله. أخرجه البخاري ورواه أبو داود مرفوعا.
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے اللہ تعالیٰ کے ارشاد «لا يؤاخذكم الله باللغو في أيمانكم» ” تم سے تمہاری لغو قسموں کا مواخذہ نہیں کرتا۔“ کی تفسیر میں فرمایا اس سے مراد انسان کا یہ کہنا ہے «لا والله»(نہیں بخدا) اور «وبلى والله» ہاں اللہ کی قسم۔ اس کی تخریج بخاری نے کی ہے اور ابوداؤد نے اسے مرفوعا روایت کیا ہے۔ [بلوغ المرام/كتاب الأيمان والنذور/حدیث: 1177]
تخریج الحدیث: «أخرجه البخاري، الأيمان والنذور، باب: ﴿لا يؤاخذكم الله باللغو في أيمانكم﴾، حديث:6621، وأبوداود، الأيمان والنذور، حديث:3254.»