الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    


مشكوة المصابيح کل احادیث (6294)
حدیث نمبر سے تلاش:

مشكوة المصابيح
كتاب الصوم
كتاب الصوم
--. رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا رمضان میں حسن سلوک
حدیث نمبر: 1966
وَعَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا دَخَلَ شَهْرُ رَمَضَانَ أَطْلَقَ كُلَّ أَسِيرٍ وَأَعْطَى كُلَّ سَائِلٍ. رَوَاهُ الْبَيْهَقِيّ
ابن عباس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، جب ماہ رمضان آتا تو رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ہر قیدی کو آزاد فرما دیتے اور ہر سائل کو عطا کیا کرتے تھے۔ اسنادہ ضعیف جذا۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الصوم/حدیث: 1966]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده ضعيف جدًا، رواه البيھقي في شعب الإيمان (3629)
٭ فيه أبو بکر الھذلي: متروک.»


قال الشيخ زبير على زئي: إسناده ضعيف جدًا

--. رمضان کے آنے پر جنت کو سجایا جاتا ہے
حدیث نمبر: 1967
وَعَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «إِنَّ الْجَنَّةَ تُزَخْرَفُ لِرَمَضَانَ مِنْ رَأْسِ الْحَوْلِ إِلَى حَوْلِ قَابِلٍ» . قَالَ: فَإِذَا كَانَ أَوَّلُ يَوْمٍ مِنْ رَمَضَانَ هَبَّتْ رِيحٌ تَحْتَ الْعَرْشِ مِنْ وَرَقِ الْجَنَّةِ عَلَى الْحُورِ الْعِينِ فَيَقُلْنَ: يَا رَبِّ اجْعَلْ لَنَا مِنْ عِبَادِكَ أَزْوَاجًا تَقَرَّ بِهِمْ أَعْيُنُنَا وَتَقَرَّ أَعْيُنُهُمْ بِنَا. رَوَى الْبَيْهَقِيُّ الْأَحَادِيثَ الثَّلَاثَةَ فِي شُعَبِ الْإِيمَانِ
ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جنت کو رمضان کے لیے پورا سال مزین کیا جاتا ہے۔ فرمایا: جب رمضان کا پہلا دن ہوتا ہے تو عرش کے نیچے جنت کے پتوں سے ہوا چلتی ہوئی حورعین تک پہنچتی ہے تو وہ کہتی ہیں: رب جی! اپنے بندوں میں سے ہمارے شوہر بنا دے، ہم ان سے اپنی آنکھیں ٹھنڈی کریں اور وہ ہم سے اپنی آنکھیں ٹھنڈی کریں۔ امام بیہقی نے تینوں احادیث شعب الایمان میں روایت کی ہیں۔ ضعیف۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الصوم/حدیث: 1967]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «ضعيف، رواه البيھقي في شعب الإيمان (3633)
٭ فيه وليد بن وليد: مختلف فيه و ضعفه راجح و للحديث شواھد کثيرة لا يصح منھا شئ.»


قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف

--. رمضان کے آخر میں روزے دار کو پورا ثواب دے دیا جاتا ہے
حدیث نمبر: 1968
وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ: «يُغْفَرُ لِأُمَّتِهِ فِي آخِرِ لَيْلَةٍ فِي رَمَضَانَ» . قِيلَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ أَهِيَ لَيْلَةُ الْقَدْرِ؟ قَالَ: «لَا وَلَكِنَّ الْعَامِلَ إِنَّمَا يُوَفَّى أجره إِذا قضى عمله» . رَوَاهُ أَحْمد
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: رمضان کی آخری رات ان کی (یعنی میری) امت کو بخش دیا جاتا ہے۔ عرض کیا گیا، اللہ کے رسول! کیا وہ شب قدر ہے؟ فرمایا: نہیں، لیکن جب کام کرنے والا اپنا کام مکمل کر لیتا ہے تو اسے پورا پورا اجر دیا جاتا ہے۔ اسنادہ ضعیف۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الصوم/حدیث: 1968]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده ضعيف، رواه أحمد (292/2 ح 7904)
٭ فيه هشام بن أبي هشام: متروک، رواه عن محمد بن الأسود عن أبي سلمة عن أبي ھريرة به.»


قال الشيخ زبير على زئي: إسناده ضعيف

--. چاند دیکھ کر روزہ رکھنا اور مہینے کی گنتی پورا کرنا
حدیث نمبر: 1969
عَنْ عُمَرَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَا تَصُومُوا حَتَّى تَرَوُا الْهِلَالَ وَلَا تُفْطِرُوا حَتَّى تَرَوْهُ فَإِنْ غُمَّ عَلَيْكُمْ فَاقْدِرُوا لَهُ» . وَفِي رِوَايَةٍ قَالَ: «الشَّهْرُ تِسْعٌ وَعِشْرُونَ لَيْلَةً فَلَا تَصُومُوا حَتَّى تَرَوْهُ فَإِنْ غُمَّ عَلَيْكُمْ فَأَكْمِلُوا الْعِدَّةَ ثَلَاثِينَ»
ابن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تم روزہ نہ رکھو حتیٰ کہ تم (رمضان کا) چاند دیکھ لو اور روزہ رکھنا موقوف نہ کرو حتیٰ کہ تم اس (ہلال شوال) کو دیکھ لو، اگر مطلع ابر آلود ہو تو اس کے لیے (تیس دن کا) اندازہ کر لو۔ اور ایک روایت میں ہے، فرمایا: ماہ انتیس دن کا بھی ہوتا ہے، تم روزہ نہ رکھو حتیٰ کہ تم اس (ہلال رمضان) کو دیکھ لو، اگر مطلع ابر آلود ہو تو پھر تیس کی گنتی مکمل کر لو۔ متفق علیہ۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الصوم/حدیث: 1969]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «متفق عليه، رواه البخاري (1906. 1907) و ممسلم (1080/3)»


قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه

--. اگر اَبر چھایا ہو تو شعبان کے تیس دن پورے کرو
حدیث نمبر: 1970
وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «صُومُوا لِرُؤْيَتِهِ وَأَفْطِرُوا لِرُؤْيَتِهِ فَإِنْ غم عَلَيْكُم فَأَكْمِلُوا عِدَّةَ شَعْبَانَ ثَلَاثِينَ»
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اس (ہلال رمضان) کی رؤیت پر روزہ رکھو اور اس (ہلال شوال) کی رؤیت پر روزہ رکھنا موقوف کر دو اور اگر مطلع ابر آلود ہو تو پھر شعبان کی گنتی تیس تک مکمل کر لو۔ متفق علیہ۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الصوم/حدیث: 1970]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «متفق عليه، رواه البخاري (1909) و مسلم (17. 1081/20)»


قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه

--. مہینہ کبھی ۲۹ اور کبھی ۳۰ دن کا ہوتا ہے
حدیث نمبر: 1971
وَعَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَنَا أمة أُميَّة لَا تكْتب وَلَا تحسب الشَّهْرُ هَكَذَا وَهَكَذَا وَهَكَذَا» . وَعَقَدَ الْإِبْهَامَ فِي الثَّالِثَةِ. ثُمَّ قَالَ: «الشَّهْرُ هَكَذَا وَهَكَذَا وَهَكَذَا» . يَعْنِي تَمَامَ الثَّلَاثِينَ يَعْنِي مَرَّةً تِسْعًا وَعِشْرِينَ وَمرَّة ثَلَاثِينَ
ابن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: بے شک ہم ُامی (لکھنے پڑھنے سے نابلد) لوگ ہیں، ہم حساب کتاب نہیں جانتے، مہینہ اس طرح اور اس طرح اور اس طرح ہوتا ہے۔ تیسری مرتبہ آپ نے انگوٹھے کو بند کر لیا، پھر فرمایا: مہینہ اس طرح، اس طرح اور اس طرح ہوتا ہے۔ یعنی مکمل تیس، یعنی آپ نے ایک مرتبہ انتیس اور ایک مرتبہ تیس کا ذکر کیا۔ متفق علیہ۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الصوم/حدیث: 1971]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «متفق عليه، رواه البخاري (1913) و مسلم (1081/15)»


قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه

--. عید کے مہینوں کا ذکر
حدیث نمبر: 1972
وَعَنْ أَبِي بَكْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: شَهْرَا عِيدٍ لَا يَنْقُصَانِ: رَمَضَانُ وَذُو الْحِجَّةِ
ابوبکرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: عید کے دو مہینے، رمضان اور ذوالحجہ، کم نہیں ہوتے۔ متفق علیہ۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الصوم/حدیث: 1972]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «متفق عليه، رواه البخاري (1912) و مسلم (1089/31)»


قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه

--. شعبان کو رمضان کے ساتھ نہ ملاؤ
حدیث نمبر: 1973
وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَا يَتَقَدَّمَنَّ أَحَدُكُمْ رَمَضَانَ بِصَوْمِ يَوْمٍ أَوْ يَوْمَيْنِ إِلَّا أَنْ يَكُونَ رَجُلٌ كَانَ يَصُوم صوما فليصم ذَلِك الْيَوْم»
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تم میں سے کوئی شخص رمضان سے ایک یا دو دن پہلے روزہ نہ رکھے، البتہ اگر کوئی شخص معمول سے روزے رکھتا چلا آ رہا ہے تو وہ اس روز روزہ رکھ لے۔ متفق علیہ۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الصوم/حدیث: 1973]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «متفق عليه، رواه البخاري (1914) و مسلم (1082/21)»


قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه

--. شعبان کا آدھا مہینہ گزرنے کے بعد نفلی روزے منع ہیں
حدیث نمبر: 1974
وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِذَا انْتَصَفَ شَعْبَانُ فَلَا تَصُومُوا» . رَوَاهُ أَبُو دَاوُدَ وَالتِّرْمِذِيُّ وَابْنُ مَاجَهْ وَالدَّارِمِيُّ
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جب نصف شعبان ہو جائے تو پھر روزہ نہ رکھو۔ صحیح، رواہ ابوداؤد و الترمذی و ابن ماجہ و الدارمی۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الصوم/حدیث: 1974]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده صحيح، رواه أبو داود (2237) و الترمذي (738 وقال: حسن صحيح .) و ابن ماجه (1651) والدارمي (17/2. 18 ح 1747)»


قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح

--. رمضان کے لیے شعبان کی گنتی پوری کرو
حدیث نمبر: 1975
وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أحصوا هِلَال شعْبَان لرمضان» . رَوَاهُ التِّرْمِذِيّ
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: رمضان کی خاطر شعبان کے چاند (ایام) کی گنتی کرو۔ ضعیف۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الصوم/حدیث: 1975]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «سنده ضعيف، رواه الترمذي (687)
٭ أبو معاوية مدلس و عنعن .»


قال الشيخ زبير على زئي: سنده ضعيف


Previous    1    2    3    4    5    6    Next