520/966 عن أبي هريرة، قال:"كان النبي صلى الله عليه وسلم يتعوذ من جهد البلاء(6)، ودرك الشقاء(7)، وسوء القضاء، وشماتة الأعداء". قال سفيان: في الحديث ثلاث، زدتُ أنا واحدة، لا أدري أيتهن(8).
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم آزمائش کی سختیوں سے، بدبختی کے پا لینے سے، تقدیر کے برے فیصلے سے اور دشمنوں کے ہنسنے سے پناہ مانگتے تھے۔ سفیان نے کہا: حدیث میں تین باتوں کا ذکر ہوا ہے، میں نے چوتھی کا اضافہ کیا ہے میں نہیں جانتا وہ کون سی ہے۔ [صحيح الادب المفرد/حدیث: 520]
تخریج الحدیث: (صحيح)
حدیث نمبر: 521
521/671 عن أنس بن مالك قال: كان النبي صلى الله عليه وسلم يقول:"اللهم إني أعوذ بك من العجز، والكسل، والجبن، والهرم، وأعوذ بك من فتنة المحيا والممات، وأعوذ بك من عذاب القبر".
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے انہوں نے کہا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم فرمایا کرتے تھے: «اللهم إني أعوذ بك من العجز، والكسل، والجبن، والهرم، وأعوذ بك من فتنة المحيا والممات، وأعوذ بك من عذاب القبر»”اے اللہ! میں تیری پناہ چاہتا ہوں بےبسی سے، سستی سے، بزدلی سے، انتہا درجے کے بڑھاپے سے، اور میں تیری پناہ چاہتا ہوں زندگی اور موت کے فتنوں سے اور میں قبر کے عذاب سے تیری پناہ چاہتا ہوں۔“[صحيح الادب المفرد/حدیث: 521]
تخریج الحدیث: (صحيح)
حدیث نمبر: 522
522/672 عن أنس قال: سمعت النبي صلى الله عليه وسلم يقول:" اللهم إني أعوذ بك من الهم والحزن، والعجز والكسل، والجبن والبخل وضلع الدين(1)، وغلبة الرجال".
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ کہتے ہوئے سنا: «اللهم إني أعوذ بك من الهم والحزن، والعجز والكسل، والجبن والبخل وضلع الدين، وغلبة الرجال»”اے اللہ! میں پریشانی سے، غم سے، بےبسی سے، سستی سے، بزدلی سے، بخل سے، قرض کے بوجھ سے اور لوگوں کے غلبہ سے تیری پناہ چاہتا ہوں۔“[صحيح الادب المفرد/حدیث: 522]
تخریج الحدیث: (صحيح)
حدیث نمبر: 523
523/673 عن أبي هريرة قال: كان من دعاء النبي صلى الله عليه وسلم:"اللهم اغفر لي ما قدمت وما أخرت، وما أسررت وما أعلنت، وما أنت أعلم به مني، إنك أنت المقدم والمؤخر، لا إله إلا أنت".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے انہوں نے کہا: نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی دعاؤ ں میں سے ہے: «اللهم اغفر لي ما قدمت وما أخرت، وما أسررت وما أعلنت، وما أنت أعلم به مني، إنك أنت المقدم والمؤخر، لا إله إلا أنت»”یا اللہ! جو میں نے پہلے گناہ کیے یا بعد میں کیے، چھپا کے کیے یا ظاہری کیے اور جو گناہ تو میری طرف سے جانتا ہے سب معاف فرما دے تو ہی مقدم کرنے والا ہے تو ہی موخر کرنے والا ہے تیرے سوا کوئی معبود نہیں۔“[صحيح الادب المفرد/حدیث: 523]
تخریج الحدیث: (صحيح)
حدیث نمبر: 524
524/674 عن عبد الله [هو ابن مسعود]، قال: كان النبي صلى الله عليه وسلم يدعو:"اللهم إني أسألك الهدى، والعفاف والغنى" وقال أصحابنا عن عمرو(2):"والتقى".
سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ (جو کہ ابن مسعود ہیں) سے مروی ہے انہوں نے کہا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم دعا فرماتے تھے: «اللهم إني أسألك الهدى، والعفاف والغنى»”اے اللہ! میں تجھ سے ہدایت، پاک دامنی اور غنا کا سوال کرتا ہوں۔“ اور ہمارے اصحاب نے عمرو سے یہ نقل کیا ہے اور تقویٰ۔ [صحيح الادب المفرد/حدیث: 524]
تخریج الحدیث: (صحيح)
حدیث نمبر: 525
525/675 عن ثمامة بن حزن قال: سمعت شيخاً ينادي بأعلى صوته:"اللهم إني أعوذ بك من الشر لا يخلطه شيء". قلت: من هذا الشيخ؟ قيل: أبو الدرداء.
ثمامہ بن حزن سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ میں نے ایک شیخ کو بآواز بلند یہ کہتے ہوئے سنا: «اللهم إني أعوذ بك من الشر لا يخلطه شيء»”اے اللہ! میں ایسے شر سے تیری پناہ چاہتا ہوں جس میں کچھ اور ملا ہوا نہ ہو (خالص شر)“، میں نے پوچھا کہ یہ شیخ کون ہیں؟ کہا گیا: ابودرداء۔ [صحيح الادب المفرد/حدیث: 525]
تخریج الحدیث: (صحيح الإسناد)
حدیث نمبر: 526
526/677 عن أنس ؛ أن النبي صلى الله عليه وسلم كان يكثر أن يدعو بهذا الدعاء:"اللهم(3) آتنا في الدنيا حسنة، وفي الآخرة حسنة، وقنا عذاب النار". قال: شعبة: فذكرته لقتادة فقال: كان أنس يدعوا به، ولم يرفعه(4).
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم اکثر یہ دعا کیا کرتے تھے: «اللهم آتنا فى الدنيا حسنة، وفي الآخرة حسنة، وقنا عذاب النار»”اے اللہ! ہمیں دنیا میں بھلائی دے، آخرت میں بھلائی دے، اور عذاب جہنم سے محفوظ رکھ۔“ شعبہ کہتے ہیں کہ میں نے یہ روایت عبادہ کے سامنے پیش کی تو انہوں نے کہا کہ انس رضی اللہ عنہ یہ دعا کرتے تھے اور انہوں نے اس کو مرفوعاً بیان نہیں کیا۔ [صحيح الادب المفرد/حدیث: 526]
تخریج الحدیث: (صحيح)
حدیث نمبر: 527
527/678 عن أبي هريرة،، كان النبي صلى الله عليه وسلم يقول:"اللهم إني أعوذ بك من الفقر والذلة، وأعوذ بك أن أظلم أو أُظلم".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کہا کرتے تھے: «اللهم إني أعوذ بك من الفقر والذلة، وأعوذ بك أن أظلم أو أُظلم»”اے اللہ! میں تیری پناہ چاہتا ہوں، فقر سے، ذلت سے اور میں تیری پناہ چاہتا ہوں کہ میں ظلم کروں یا مجھ پر ظلم کیا جائے۔“[صحيح الادب المفرد/حدیث: 527]
تخریج الحدیث: (صحيح)
حدیث نمبر: 528
528/683 عن أنس قال: كان النبي صلى الله عليه وسلم يكثر أن يقول:"اللهم! يا مقلب القلوب، ثبت قلوبنا على دينك".
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے انہوں نے کہا: نبی صلی اللہ علیہ وسلم کثرت سے یہ دعا کرتے تھے: «اللهم! يا مقلب القلوب، ثبت قلوبنا على دينك»”اے اللہ! اے دلوں کو بدلنے والے، ہمارے دلوں کو اپنے دین پر مضبوطی کے ساتھ قائم رکھ۔“[صحيح الادب المفرد/حدیث: 528]
تخریج الحدیث: (صحيح)
حدیث نمبر: 529
529/684 عن عبد الله بن أبي أوفى، عن النبي صلى الله عليه وسلم: أنه كان يدعو:"اللهم لك الحمد ملء السماوات وملء الأرض، وملء ما شئت من شيء بعد، اللهم طهرني بالبرد والثلج والماء البارد، اللهم طهرني من الذنوب ونقني كما يُنقى الثوب الأبيض من الدنس".
سیدنا عبداللہ بن ابی اوفیٰ سے مروی ہے وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم یہ دعا کرتے تھے: «اللهم لك الحمد ملء السماوات وملء الأرض، وملء ما شئت من شيء بعد، اللهم طهرني بالبرد والثلج والماء البارد، اللهم طهرني من الذنوب ونقني كما يُنقى الثوب الأبيض من الدنس»”اے اللہ! تیرے ہی لیے حمد ہے زمین بھر، آسمان بھر اور اس کے بعد جو تو بھرنا چاہے، اے اللہ! مجھے اولوں، برف اور ٹھنڈے پانی کے ساتھ پاک کر دے، اے اللہ! مجھے گناہوں سے پاک کر دے اور مجھے پاک صاف کر دے جیسا کہ سفید کپڑا میل سے صاف کیا جاتا ہے۔“[صحيح الادب المفرد/حدیث: 529]