سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر تمہیں معلوم ہو جاتا جو میں جانتا ہوں تو تم زیادہ روتے اور کم ہنستے۔ اور تم میں سے ہر ایک (اتنا لمبا) سجدہ کرتا یہاں تک کہ اس کی کمر ٹوٹ جاتی اور (اس قدر) چیختا چلاتا کہ اس کی آواز ختم ہو جاتی۔ رویا کرو، اگر رونا نہ آئے تو رونے جیسی صورت بنا لیا کرو۔“[مسند الشهاب/حدیث: 1431]
[صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 6486، ومسلم: 426 وابن ماجه: 4191، والترمذي فى «جامعه» برقم: 156، 3056، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1242، وأحمد فى «مسنده» برقم: 12226][مسند الشهاب/حدیث: 1433]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 1044، 1046، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 901، عن عائشه، ومالك فى «الموطأ» برقم: 408، وعبد بن حميد: 210 وابن ابي شيبة: 35745، عن أبى الدرداء»
سیدہ ام صبیہ جہنیہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر چوپائے موت کو جان لیں جیسے ابن آدم جانتا ہے تو تم کسی موٹے جانور کو نہ کھاؤ۔“[مسند الشهاب/حدیث: 1434]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف جدا، وأخرجه ابن الاعرابي: 224» محمد بن اسماعیل جعفری اور عبداللہ بن سلمہ سخت ضعیف ہیں۔ «السلسلة الضعيفة: 4353»
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں وعظ کرتے ہوئے فرمایا: ”اگر تم موت اور اس کی رفتار کو دیکھ لو تو امید اور اس کے دھوکے سے ضرور نفرت کرنے لگو۔“[مسند الشهاب/حدیث: 1435]
تخریج الحدیث: إسناده ضعیف، نوفل بن سلیمان اور ابوسعید حسن بن أحمد بن مبارک ضعیف ہیں۔
سیدنا زید بن ثابت رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر تم موت اور اس کی رفتار کو دیکھ لو تو امید اور اس کے دھوکے سے ضرور نفرت کرنے لگو۔ کوئی گھر والے ایسے نہیں جن کی ملک الموت روزانہ ایک بارخبر گیری نہ کرتا ہو۔ پھر جس کی عمر پوری ہو چکی ہوتی ہے تو اس کی وہ روح قبض کر لیتا ہے، اس کے گھر والے رونے پیٹنے لگتے ہیں تو وہ کہتا ہے: تم کیوں رو پیٹ رہے ہو؟ اللہ کی قسم! میں نے تمہارے لیے نہ (اس کی) عمر کم کی ہے اور نہ رزق روکا ہے، میرا کیا گناہ ہے؟ مجھے تو تمہارے پاس بار بار آنا ہے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 1436]
تخریج الحدیث: إسناده ضعیف، عبدالرحمٰن بن یحییٰ بن سعید ضعیف ہے۔
سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر مومن چوہے کے بل میں بھی ہو تو وہاں بھی اللہ تعالیٰ اس کے لیے ایذا رساں پیدا کر دے گا۔“[مسند الشهاب/حدیث: 1437]
تخریج الحدیث: إسناده ضعيف جدا، عیسٰی بن عبد الله بن محمد بن علی سخت ضعیف ہے۔
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بے شک اگر مومن کسی بل میں بھی ہو تو وہاں بھی اللہ اس کے لیے ایذا رساں پیدا کر دے گا۔“[مسند الشهاب/حدیث: 1438]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه المعجم الاوسط: 9282، بزار: 6341، شعب الايمان: 9334» ابوقتاده بن یعقوب بن عبد اللہ مجہول ہے۔
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر اللہ تعالیٰ ٰ کے نزدیک اس دنیا کا وزن مچھر کے ایک پر جتنا بھی ہوتا تو وہ کسی کافر کو اس میں سے پانی کا ایک گھونٹ بھی نصیب نہ کرتا۔“[مسند الشهاب/حدیث: 1439]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، تاريخ مدينة السلام: 148/5» ابونصر أحمد بن حسن الشاہی کی توثیق نہیں ملی۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر اللہ کے نزدیک اس دنیا کی حیثیت مچھر کے پر جتنی بھی ہوتی تو وہ کسی کافر کو اس میں سے پانی کا ایک گھونٹ بھی نصیب نہ کرتا۔“[مسند الشهاب/حدیث: 1440]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، الزهد لابن ابي عاصم: 130، بزار: 8176» صالح مولی توامہ ضعیف ہے۔