[صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 6486، ومسلم: 426 وابن ماجه: 4191، والترمذي فى «جامعه» برقم: 156، 3056، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1242، وأحمد فى «مسنده» برقم: 12226][مسند الشهاب/حدیث: 1433]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 1044، 1046، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 901، عن عائشه، ومالك فى «الموطأ» برقم: 408، وعبد بن حميد: 210 وابن ابي شيبة: 35745، عن أبى الدرداء»
وضاحت: تشریح: - مطلب یہ ہے کہ جو حقیقتیں اللہ تعالیٰ نے میرے لیے منکشف فرما دی ہیں، وہ خوفناک چیزیں اور وہ احوال جو میرے سامنے ہیں جو موت اور اس کے بعد پیش آنے والے ہیں جیسے عالم نزع کی کیفیت، قبر کے طرح طرح کے عذاب، قیامت کی ہولناکیاں اور دوزخ کی آفات وغیرہ، اگر تم پر بھی یہ سب ظاہر کر دی جائیں اور تم بھی اپنی آنکھوں سے ان کا مشاہدہ کر لو جیسے میں کر چکا ہوں تو تم اپنا عیش و آرام بھول جاؤ تمہاری خوشی پر غم غالب آ جائے۔