سیدنا ابوایوب انصاری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ بے شک رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کسی مسلمان کے لیے حلال نہیں کہ وہ اپنے بھائی سے تین دن سے زیادہ ترک تعلق رکھے وہ دونوں آپس میں ملیں (تو حال یہ ہو) کہ یہ اس سے منہ موڑے اور وہ اس سے منہ موڑے اور ان دونوں میں سے بہتر وہ ہے جو سلام کرنے میں پہل کرے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 881]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 6077، 6237، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 2560، ومالك فى «الموطأ» برقم: 1591، وأبو داود فى «سننه» برقم: 4911، والترمذي فى «جامعه» برقم: 1932، والحميدي فى «مسنده» برقم: 381، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 5669، وأحمد فى «مسنده» برقم: 24011»
حدیث نمبر: 882
882 - أنا مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَيْنِ النَّيْسَابُورِيُّ، أنا الْقَاضِي أَبُو طَاهِرٍ، مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ، نا أَبُو خَلِيفَةَ، نا عَلِيُّ بْنُ الْمَدِينِيِّ، نا أَنَسُ بْنُ عِيَاضٍ، حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ بْن أَبِي أُسَيْدٍ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «لَا يَحِلُّ لِمُؤْمِنٍ أَنْ يَهْجُرَ أَخَاهُ فَوْقَ ثَلَاثٍ»
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ بے شک نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کسی مومن کے لیے حلال نہیں کہ وہ اپنے بھائی سے تین دن سے زیادہ ترک تعلق رکھے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 882]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه مسلم فى «صحيحه» برقم: 2561، وأحمد فى «مسنده» برقم: 5455، والطبراني فى «الأوسط» برقم: 7032، 9145»
سیدنا انس رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ کسی مسلمان کے لیے حلال نہیں کہ وہ اپنے بھائی سے تین دن سے زیادہ ترک تعلق رکھے۔“ یہ روایت مختصر ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 883]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 6065، 6076، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 2559، ومالك فى «الموطأ» برقم: 1592، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 5660، وأبو داود فى «سننه» برقم: 4910، والترمذي فى «جامعه» برقم: 1935، والحميدي فى «مسنده» برقم: 1217، وأحمد فى «مسنده» برقم: 12256»
سیدنا عبد الله بن عمرو رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کسی مال دار شخص کے لیے صدقہ لینا حلال نہیں اور نہ ہی کسی طاقت ور، تندرست شخص کے لیے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 884]
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، وأخرجه الحاكم فى «مستدركه» برقم: 1483، وأبو داود فى «سننه» برقم: 1634، والترمذي فى «جامعه» برقم: 652، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1679، وأحمد فى «مسنده» برقم: 6641»
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کسی مال دار شخص کے لیے صدقہ لینا حلال نہیں اور نہ ہی کسی طاقت ور، تندرست شخص کے لیے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 885]
ابوالبختری کہتے ہیں کہ مجھے اس شخص نے بیان کیا جس نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرما رہے تھے: ”لوگ اس وقت تک ہرگز ہلاک نہ ہوں گے جب تک ان کی نافرمانیوں کی کثرت نہ ہو جائے یا ان کا کوئی عذر باقی نہ رہے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 886]
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، وأخرجه أبو داود: 4347، و أحمد: 4260/4، وابن الجعد: 128»
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کسی شخص کا ایمان اس وقت تک درست نہیں ہو سکتا جب تک اس کا دل درست نہ ہو جائے اور دل اس وقت تک درست نہیں ہو سکتا جب تک زبان درست نہ ہو جائے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 887]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه أحمد: 3/198، الصمت لابن ابي الدنيا: 9» علی بن مسعدہ ضعیف ہے۔
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ بے شک اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اس ذات کی قسم! جس کے ہاتھ میں میری جان ہے، بندہ اس وقت تک مومن نہیں ہو سکتا جب تک اپنے بھائی کے لیے اسی طرح خیر و بھلائی پسند نہ کرے جس طرح اپنے لیے کرتا ہے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 888]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 13، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 45، 45، والنسائي: 5020، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2515، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 66، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 234، والدارمي فى «مسنده» برقم: 2782، والطبراني فى «الصغير» برقم: 700، وأحمد فى «مسنده» برقم: 12998»
سیدنا انس رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بندہ اس وقت تک مومن نہیں ہو سکتا جب تک اپنے بھائی کے لیے بھی اسی چیز کو پسند نہ کرے جو اپنے لیے کرتا ہے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 889]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 13، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 45، 45، والنسائي: 5020، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2515، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 66، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 234، والدارمي فى «مسنده» برقم: 2782، والطبراني فى «الصغير» برقم: 700، وأحمد فى «مسنده» برقم: 12998»
576. بندہ اس وقت تک ایمان کی حقیقت کو نہیں پہنچ سکتا جب تک یہ یقین نہ کر لے کہ بے شک جو کچھ اسے پہنچا ہے وہ اس سے چوک نہیں سکتا تھا اور جو اسے نہیں پہنچا وہ اسے (کسی صورت) پہنچ نہیں سکتا تھا
سیدنا ابودرداء رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بندہ اس وقت تک ایمان کی حقیقت کو نہیں پہنچ سکتا جب تک یہ یقین نہ کر لے کہ بے شک جو کچھ اسے پہنچا ہے وہ اس سے چوک نہیں سکتا تھا اور جو اسے نہیں پہنچا وہ اسے (کسی صورت) پہنچ نہیں سکتا تھا۔“[مسند الشهاب/حدیث: 890]