سیدنا ابوامامہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے سنا: ”(دنیا کا) معاملہ مزید سنگین ہی ہوتا جائے گا، مال میں فراوانی ہی آتی جائے گی اور قیامت اللہ کی مخلوق میں سے بدترین لوگوں پر ہی قائم ہوگی۔“[مسند الشهاب/حدیث: 901]
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، وأخرجه الحاكم فى «مستدركه» برقم: 8453، والطبراني فى «الكبير» برقم: 7757، 7894»
سیدنا عبد اللہ رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”قیامت بدترین لوگوں پر ہی قائم ہوگی۔“[مسند الشهاب/حدیث: 902]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه مسلم فى «صحيحه» برقم: 2949، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 6850، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 8685، 8763، وأحمد فى «مسنده» برقم: 3812، 4227، والطيالسي فى «مسنده» برقم: 309»
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: ”تم پر جو بھی دور آئے گا وہ اپنے سے پہلے دور سے برا ہوگا۔“ ہم نے یہ بات تمہارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے سنی ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 903]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 7068، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 5952، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2206، والطبراني فى «الصغير» برقم: 528، وأحمد فى «مسنده» برقم: 12345، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 4036، 4037، والبزار فى «مسنده» برقم: 7482»
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”قیامت اس وقت تک نہیں آئے گی جب تک کہ مرد کم اور عورتیں زیادہ نہ ہو جائیں۔“[مسند الشهاب/حدیث: 904]
تخریج الحدیث: إسناده ضعیف، عقبہ مجہول ہے، اس میں ایک اور علت بھی ہے۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو بندہ دنیا میں کسی بندے کی پردہ پوشی کرتا ہے تو اللہ روز قیامت اس کی پردہ پوشی فرمائے گا۔“[مسند الشهاب/حدیث: 905]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه مسلم فى «صحيحه» برقم: 2590، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 534، 5029، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 225، 2199، وأبو داود فى «سننه» برقم: 3460، 4946، والترمذي فى «جامعه» برقم: 1425، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 2304، 8251، 8252، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7545، 7816»
یہ حدیث ایک اور سند سے بھی أحمد بن ابراہیم بن جامع سے ان کی سند کے ساتھ اس طرح مروی ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 906]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه مسلم فى «صحيحه» برقم: 2590، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 534، 5029، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 225، 2199، وأبو داود فى «سننه» برقم: 3460، 4946، والترمذي فى «جامعه» برقم: 1425، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 2304، 8251، 8252، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7545، 7816»
سیدنا سہل بن سعد رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بندہ اپنے دوست کے دین پر ہوتا ہے اور اس شخص کی صحبت میں کوئی بھلائی نہیں جو تیرے لیے اسی طرح خیر کا خواہش مند نہ ہو جس طرح تو اس کے لیے ہے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 907]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف جدا، الموضوعات: 2/283» سلیمان بن عمر ونخعی کذاب ہے۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس بندے کی دو محبوب چیزیں (آنکھیں) چلی جائیں پھر وہ صبر کرے اور ثواب کی امید رکھے تو وہ جنت میں داخل ہوگا۔“[مسند الشهاب/حدیث: 908]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، شعب الايمان: 9492» ابوصالح ضعیف مدلس ہے۔
سیدنا عطیہ سعدی رضی اللہ عنہ جنہیں شرف صحابیت حاصل ہے۔ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بندہ اس وقت تک متقی لوگوں کے درجے کو نہیں پہنچ سکتا جب تک کہ مشکوک امور سے بچنے کے لیے ان امور کو بھی نہ چھوڑ دے جن میں کوئی حرج نہیں ہے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 909]
تخریج الحدیث: «إسناده حسن، وأخرجه الحاكم فى «مستدركه» برقم: 7994، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2451، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 4215، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 10929، وعبد بن حميد فى "المنتخب من مسنده"، 484، والطبراني فى «الكبير» برقم: 446»
سیدنا عطیہ سعدی رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بندہ اس وقت تک متقی لوگوں کے درجے کو نہیں پہنچ سکتا جب تک کہ مشکوک امور سے بچنے کے لیے ان امور کو بھی نہ چھوڑ دے جن میں کوئی حرج نہیں ہے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 910]
تخریج الحدیث: «إسناده حسن، وأخرجه الحاكم فى «مستدركه» برقم: 7994، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2451، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 4215، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 10929، وعبد بن حميد فى "المنتخب من مسنده"، 484، والطبراني فى «الكبير» برقم: 446»