سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ بے شک نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”رات کے اندھیروں میں چل کر مسجدوں کی طرف آنے والوں کو روز قیامت مکمل نور کی بشارت دے دو۔“[مسند الشهاب/حدیث: 751]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه ابن ماجه: 781، المعجم الاوسط: 5956، شعب الايمان: 2642» سلیمان بن مسلم کی توثیق نہیں ملی۔
سیدنا بریدہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”رات کے اندھیروں میں چل کر مسجدوں کی طرف آنے والوں کو روز قیامت مکمل نور کی بشارت دے دو۔“[مسند الشهاب/حدیث: 752]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه أبو داود فى «سننه» برقم: 561، والترمذي فى «جامعه» برقم: 223، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 5057، والبزار فى «مسنده» برقم: 4448، والطبراني فى «الأوسط» برقم: 4207» عبد اللہ بن اوس خزاعی کی توثیق نہیں ملی۔
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”رات کے اندھیروں میں چل کر مسجدوں کی طرف آنے والوں کو روز قیامت مکمل نور کی بشارت دے دو۔“[مسند الشهاب/حدیث: 753]
تخریج الحدیث: إسناده ضعيف جدا، ابوباشم اہلی سخت ضعیف ہے۔
سیدنا اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ (اپنے والد) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے آزاد کرده غلام سیدنا زید بن حارثہ رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں، وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”رات کے اندھیروں میں چل کر مسجدوں کی طرف آنے والوں کو روز قیامت مکمل نور کی بشارت دے دو۔“[مسند الشهاب/حدیث: 754]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه المعجم الاوسط: 4581» ابن لہيعہ مدلس و مختلط ہے۔
سیدنا بریده رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”رات کے اندھیروں میں چل کرمسجدوں کی طرف آنے والوں کو روز قیامت مکمل نور کی بشارت دے دو۔“[مسند الشهاب/حدیث: 755]
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”رات کے وقت اندھیروں میں چل کر مسجدوں کی طرف آنے والوں کو روز قیامت مکمل نور کی بشارت دے دو۔“[مسند الشهاب/حدیث: 756]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف جدا، وأخرجه المعجم الكبير: 10689» عباس بن بکار اور محمد بن زکریا غلابی کذاب ہے۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ان اعمال کو لازم پکڑو جن کی تم طاقت رکھتے ہو کیونکہ اللہ نہیں تھکتا تم تھک جاتے ہو۔ اور بے شک اللہ کے نزدیک پسندیدہ اعمال وہ ہیں جن پر ہمیشگی ہو اگر چہ وہ تھوڑے ہی ہوں۔“ اور اس حدیث کو مسلم بن حجاج نے اپنی سند کے ساتھ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کیا ہے، وہ مرفوعاً بیان کرتی ہیں: ”ان اعمال کو لازم پکڑو جن کی تم طاقت رکھتے ہو کیونکہ اللہ (ثواب دینے سے) نہیں تھکتا، تم (عمل کرتے کرتے) تھک جاتے ہو۔“[مسند الشهاب/حدیث: 758]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 5861، عن عائشة ومسلم فى «صحيحه» برقم: 782، ومالك فى «الموطأ» برقم: 247، 635، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 353، 1578، والترمذي فى «جامعه» برقم: 439، 737، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1515، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 942، 1196، 1710، 4240، عن ابى هريرة، والحميدي فى «مسنده» برقم: 173، 183، وأحمد فى «مسنده» برقم: 24707»
سیدنا عدی بن حاتم رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تمہارے پاس کسی قوم کا کوئی معز زشخص آئے تو اس کی عزت کرو۔“[مسند الشهاب/حدیث: 760]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف جدا، وأخرجه الضعفاء للعقيلي: 1470/4» مجالد ضعیف اور ہیشم بنی عدی کذاب ہے۔