سیدنا زید بن خالد رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے کسی روزہ دار کو افطاری کرائی اس کے لیے اس (روزہ دار) کے برابر اجر ہے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 382]
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، وأخرجه ترمذي: 807، وابن ماجه: 1746، وأبو داود فى «سننه» برقم: 2509، والطبراني فى «الصغير» برقم: 836، والحميدي فى «مسنده» برقم: 837، والمعجم الاوسط: 1048»
275. مَنْ رَفَقَ بِأُمَّتِي رَفَقَ اللَّهُ بِهِ
275. جس نے میری امت پر نرمی کی اللہ تعالیٰ اس پر نرمی کرے
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے میری امت پر نرمی کی اللہ تعالیٰ اس پر نرمی کرے اور جس نے میری امت پر سختی کی اللہ تعالیٰ ٰ اس پر سختی کرے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 383]
سیدنا ثوبان کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے کسی مریض کی عیادت کی وہ ہمیشہ خرفہ جنت میں رہتاہے۔“ عرض کیا گیا: اللہ کے رسول! خرفہ جنت کیا ہے؟ فرمایا: ”اس کے میوہ جات۔“[مسند الشهاب/حدیث: 384]
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، وأخرجه مسلم: 2568، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 2957، والترمذي فى «جامعه» برقم: 967، وأحمد فى «مسنده» برقم: 22806، والبزار فى «مسنده» برقم: 4184»
سیدنا ثوبان رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے کسی مریض کی عیادت کی وہ ہمیشہ خرفہ جنت میں رہتا ہے حتی کہ واپس لوٹ آئے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 385]
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، وأخرجه مسلم: 2568، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 2957، والترمذي فى «جامعه» برقم: 967، وأحمد فى «مسنده» برقم: 22806، والبزار فى «مسنده» برقم: 4184»
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے اپنے ظالم پر بد دعا کی تو بے شک اس نے (اپنے ظلم کا) بدلہ لے لیا۔“[مسند الشهاب/حدیث: 386]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه ترمذي: 3552، وابن ابي شيبة: 30192، وابويعلي: 4454» ابوحمزہ ضعیف ہے، اس میں ایک اور علت بھی ہے۔
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے اپنے ظالم پر بددعا کی تو بے شک اس نے (اپنے اوپر ہونے والے ظلم) کا بدلہ لے لیا۔“[مسند الشهاب/حدیث: 387]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه ترمذي: 3552، وابن ابي شيبة: 30192، وابويعلي: 4454» ابوحمزہ ضعیف ہے، اس میں ایک اور علت بھی ہے۔
سیدہ عائشہ کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے اپنے ظالم پر بددعا کی تو بے شک اس نے (اپنے ظلم کا) بدلہ لے لیا۔“[مسند الشهاب/حدیث: 388]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه ترمذي: 3552، وابن ابي شيبة: 30192، وابويعلي: 4454» ابوحمزہ ضعیف ہے، اس میں ایک اور علت بھی ہے۔
278. مَنْ مَشَى مَعَ ظَالِمٍ فَقَدْ أَجْرَمَ
278. جو شخص کسی ظالم کے ساتھ چلا تو بے شک اس نے بھی جرم کیا
سیدنا معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:”جو شخص کسی ظالم کے ساتھ چلا تو بے شک اس نے بھی جرم کیا“، اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: ”بے شک ہم مجرموں سے انتقام لینے والے ہیں۔“[مسند الشهاب/حدیث: 389]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه المعجم الكبير: 112، جز 20» عبد العزيز بن عبید الله ضعيف ہے، اس میں اور بھی علتیں ہیں۔
279. مَنْ تَشَبَّهَ بِقَوْمٍ فَهُوَ مِنْهُمْ
279. جس نے کسی قوم کی مشابہت اختیار کی تو وہ انہی میں سے ہے