1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


مسند الشهاب
احادیث201 سے 400
275. مَنْ رَفَقَ بِأُمَّتِي رَفَقَ اللَّهُ بِهِ
275. جس نے میری امت پر نرمی کی اللہ تعالیٰ اس پر نرمی کرے
حدیث نمبر: 383
383 - أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عُمَرَ التُّجِيبِيُّ، ثنا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ الْأَعْرَابِيُّ، ثنا إِبْرَاهِيمُ هُوَ ابْنُ سُلَيْمَانَ بْنِ حَيَّانَ الْهَمْدَانِيُّ كُوفِيُّ، ثنا عُثْمَانُ بْنُ سَعِيدٍ الْمُرِّيُّ، ثنا سُفْيَانُ بْنُ سَعِيدٍ الثَّوْرِيُّ، عَنْ جَعْفَرِ بْنِ بُرْقَانَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ , عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ رَفَقَ بِأُمَّتِي رَفَقَ اللَّهُ بِهِ، وَمَنْ شَقَّ عَلَى أُمَّتِي شَقَّ اللَّهُ عَلَيْهِ»
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے میری امت پر نرمی کی اللہ تعالیٰ اس پر نرمی کرے اور جس نے میری امت پر سختی کی اللہ تعالیٰ ٰ اس پر سختی کرے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 383]
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، وأخرجه أحمد: 62/8، والزهد لهناد: 1283، وابن الاعرابي: 1038»

وضاحت: تشریح: -
اس حدیث سے پتا چلتا ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم صلی اللہ علیہ وسلم اپنی امت پر کس قدر شفیق اور مہربان تھے اور آپ کو اپنی امت کا کتنا خیال تھا۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:
﴿لَقَدْ جَاءَكُمْ رَسُولٌ مِّنْ أَنفُسِكُمْ عَزِيزٌ عَلَيْهِ مَا عَنِتُّمْ حَرِيصٌ عَلَيْكُم بِالْمُؤْمِنِينَ رَءُوفٌ رَّحِيمٌ﴾ (التوبة: 128)
بلاشبہ تمہارے پاس تمہی میں سے ایک رسول تشریف لا چکا ہے تمہارا مشقت میں پڑنا اس پر گراں گزرتا ہے، وہ (تمہاری فلاح کا) بڑا ہی خواہش مند ہے مومنوں کے ساتھ بہت شفقت کرنے والا مہربان ہے۔
یہ بات اظہر من الشمس ہے کہ آپ کا امت سے اور امت کا آپ سے جو تعلق ہے وہ عام انسانی تعلق سے کہیں بڑھ کر ہے۔ امت کا مشقت میں پڑنا آپ پر نہایت گراں گزرتا تھا، چنانچہ آپ نے اس حاکم وامیر کے لیے دعا فرمائی جو آپ کی امت کے ساتھ نرمی کا برتاؤ کرتا ہے کہ اللہ تعالیٰ ٰ اس کے ساتھ بھی دنیا و آخرت میں نرمی کا برتاؤ کرے، لیکن جو حاکم و امیر آپ کی امت پر بے جاسختی کرتا ہے، اس کے لیے بددعا فرمائی ہے کہ اللہ تعالیٰ اس پر سختی کرے جس طرح اس نے میری امت کو مشقت میں ڈالا ہے۔