سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”دو طرح کی آنکھوں کو آگ نہیں چھوئے گی: ایک وہ آنکھ جو اللہ کے ڈر سے روئی اور دوسری وہ آنکھ جس نے اللہ کی راہ میں پہرہ دیا۔“[مسند الشهاب/حدیث: 321]
تخریج الحدیث: إسناده ضعیف، خلاد کو صرف ابن حبان نے ثقہ کہا ہے اور یحییٰ بن متوکل ضعیف ہے۔
سیدنا عبد اللہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”دو طرح کے بھوکے حریص کبھی سیر نہیں ہوتے: ایک علم طالب اور دوسرا دنیا کا طالب۔“[مسند الشهاب/حدیث: 322]
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ بے شک رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بوڑھا آدمی دو چیزوں کی محبت میں (ہمیشہ) جوان رہتا ہے: لمبی زندگی کی محبت میں اور کثرت مال (کی محبت میں)۔“[مسند الشهاب/حدیث: 323]
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”چار آدمی ایسے ہیں جن سے اللہ کونفرت ہے: ① قسمیں اٹھا اٹھا کر مال فروخت کرنے والا ② متکبر فقیر ③ بوڑھا زانی ④ اور ظالم حکمران۔“[مسند الشهاب/حدیث: 324]
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، وأخرجه النسائي:2577، وابن حبان: 5558»
238. تین چیزیں ہلاک کر دینے والی ہیں اور تین چیزیں نجات دلانے والی ہیں۔ پس ہلاک کر دینے والی تین چیزیں یہ ہیں: (۱) بخل، جس کی اطاعت کی جائے (۲) خواہش نفس، جس کے پیچھے چلاجائے (۳) اور انسان کا اپنی تعریف سن کر خوش ہونا۔ اور نجات دلانے والی تین چیزیں یہ ہیں: (۱) پوشیدہ و علانیہ (ہر حال) میں اللہ سے ڈرنا (۲) مالداری اور محتاجی (دونوںحالتوں) میں میانہ روی اختیار کرنا (۳) خوشی اور غصے کی حالت میں عدل وانصاف سے کام لینا
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تین چیزیں ہلاک کر دینے والی ہیں اور تین چیزیں نجات دلانے والی ہیں۔ پس ہلاک کر دینے والی تین چیزیں یہ ہیں: ① بخل، جس کی اطاعت کی جائے ② خواہش نفس، جس کے پیچھے چلاجائے ③ اور انسان کا اپنی تعریف سن کر خوش ہونا۔ اور نجات دلانے والی تین چیزیں یہ ہیں: ① پوشیدہ و علانیہ (ہر حال) میں اللہ سے ڈرنا ② مالداری اور محتاجی (دونوںحالتوں) میں میانہ روی اختیار کرنا ③ خوشی اور غصے کی حالت میں عدل وانصاف سے کام لینا۔“[مسند الشهاب/حدیث: 325]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه شعب الايمان: 731، وبزار: 7293» ایوب بن عتبہ اپنے حافظے کی وجہ سے ضعیف، فضل بن بکر مجروح ہے، اس میں ایک اور علت بھی ہے۔
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تین چیزیں ہلاک کر دینے والی ہیں اور تین چیزیں نجات دلانے والی ہیں۔ پس ہلاک کر دینے والی تین چیزیں یہ ہیں: ① بخل، جس کی اطاعت کی جائے۔ ② خواہش نفس، جس کے پیچھے چلا جائے ③ انسان کا اپنی تعریف سن کر خوش ہونا۔ اور نجات دلانے والی تین چیزیں یہ ہیں: ① پوشیدہ و علانیہ ہر حال میں اللہ سے ڈرنا ② مالداری اور محتاجی (دونوں حالتوں) میں میانہ روی اختیار کرنا ③ خوشی اور غصے میں عدل و انصاف سے کام لینا۔“[مسند الشهاب/حدیث: 326]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه شعب الايمان: 731، وبزار: 7293» ایوب بن عتبہ اپنے حافظے کی وجہ سے ضعیف، فضل بن بکر مجروح ہے، اس میں ایک اور علت بھی ہے۔
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تین چیزیں ہلاک کر دینے والی ہیں اور تین چیزیں نجات دلانے والی ہیں۔ پس ہلاک کر دینے والی تین چیزیں یہ ہیں: (۱) بخل، جس کی اطاعت کی جائے (۲) خواہش نفس جس کے پیچھے چلا جائے (۳) انسان کااپنی تعریف سن کر خوش ہونا۔ اور نجات دلانے والی تین چیزیں یہ ہیں: (۱) پوشیدہ و علانیہ (ہر حال میں) اللہ سے ڈرنا (۲) مال داری اور محتاجی (دونوں حالتوں) میں میانہ روی اختیار کرنا (۳) خوشی اور غصے میں عدل وانصاف سے کام لینا۔“[مسند الشهاب/حدیث: 327]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه شعب الايمان: 731، وبزار: 7293» ایوب بن عتبہ اپنے حافظے کی وجہ سے ضعیف، فضل بن بکر مجروح ہے، اس میں ایک اور علت بھی ہے۔
حسن بصری رحمتہ اللہ علیہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”آپس میں گالی گلوچ کرنے والے جو بھی کہیں تو (اس کاوبال) پہل کرنے والے پر ہوگا جب تک مظلوم حد سے تجاوز نہ کرے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 328]
تخریج الحدیث: مرسل ضعیف، اسے حسن بصری تابعی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا۔ ہے، سفیان ثوری مدلس کا عنعنہ ہے۔
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ بے شک آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”آپس میں گالی گلوچ کرنے والے جو بھی کہیں تو (اس کا وبال) پہل کرنے والے پر ہوگا جب تک کہ مظلوم حد سے تجاوز نہ کرے۔“ اور اسے مسلم بن حجاج نے بھی اپنی سند کے ساتھ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”آپس میں گالی گلوچ کرنے والے جو بھی کہیں تو (اس کا وبال) پہل کرنے والے پر ہوگا جب تک کہ مظلوم حد سے تجاوز نہ کرے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 329]
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، وأخرجه مسلم: 2587، وأبو داود: 4894، وترمذي: 1981، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 5728، 5729»