238. تین چیزیں ہلاک کر دینے والی ہیں اور تین چیزیں نجات دلانے والی ہیں۔ پس ہلاک کر دینے والی تین چیزیں یہ ہیں: (۱) بخل، جس کی اطاعت کی جائے (۲) خواہش نفس، جس کے پیچھے چلاجائے (۳) اور انسان کا اپنی تعریف سن کر خوش ہونا۔ اور نجات دلانے والی تین چیزیں یہ ہیں: (۱) پوشیدہ و علانیہ (ہر حال) میں اللہ سے ڈرنا (۲) مالداری اور محتاجی (دونوںحالتوں) میں میانہ روی اختیار کرنا (۳) خوشی اور غصے کی حالت میں عدل وانصاف سے کام لینا
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تین چیزیں ہلاک کر دینے والی ہیں اور تین چیزیں نجات دلانے والی ہیں۔ پس ہلاک کر دینے والی تین چیزیں یہ ہیں: (۱) بخل، جس کی اطاعت کی جائے (۲) خواہش نفس جس کے پیچھے چلا جائے (۳) انسان کااپنی تعریف سن کر خوش ہونا۔ اور نجات دلانے والی تین چیزیں یہ ہیں: (۱) پوشیدہ و علانیہ (ہر حال میں) اللہ سے ڈرنا (۲) مال داری اور محتاجی (دونوں حالتوں) میں میانہ روی اختیار کرنا (۳) خوشی اور غصے میں عدل وانصاف سے کام لینا۔“[مسند الشهاب/حدیث: 327]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه شعب الايمان: 731، وبزار: 7293» ایوب بن عتبہ اپنے حافظے کی وجہ سے ضعیف، فضل بن بکر مجروح ہے، اس میں ایک اور علت بھی ہے۔