الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    


موطا امام مالك رواية يحييٰ کل احادیث (1852)
حدیث نمبر سے تلاش:

موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْحَجِّ
کتاب: حج کے بیان میں
43. بَابُ صِيَامِ يَوْمِ عَرَفَةَ
43. عرفہ کے دن روزہ رکھنے کا بیان
حدیث نمبر: 832
حَدَّثَنِي يَحْيَى، عَنْ مَالِك، عَنْ أَبِي النَّضْرِ مَوْلَى عُمَرَ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ عُمَيْرٍ مَوْلَى عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ، عَنْ أُمِّ الْفَضْلِ بِنْتِ الْحَارِثِ ، أَنَّ" نَاسًا تَمَارَوْا عِنْدَهَا يَوْمَ عَرَفَةَ فِي صِيَامِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ بَعْضُهُمْ: هُوَ صَائِمٌ، وَقَالَ بَعْضُهُمْ: لَيْسَ بِصَائِمٍ، فَأَرْسَلْتُ إِلَيْهِ بِقَدَحِ لَبَنٍ، وَهُوَ وَاقِفٌ عَلَى بَعِيرِهِ فَشَرِبَ"
سیدہ اُم فضل رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ کچھ لوگوں نے ان کے سامنے شک کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے روزے میں عرفہ کے دن۔ بعضوں نے کہا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم روزے سے ہیں، بعضوں نے کہا: نہیں، تو سیدہ اُم فضل رضی اللہ عنہا نے ایک پیالہ دودھ کا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بھیجا، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے اونٹ پر سوار تھے عرفات میں، تو پی لیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو۔ [موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ الْحَجِّ/حدیث: 832]
تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 1658، 1661، 1988، 5604، 5618، 5636، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1123، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 2102، 2828، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 3605، 3606، والنسائی فى «الكبریٰ» برقم: 2830، 2832، وأبو داود فى «سننه» برقم: 2441، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 8472، وأحمد فى «مسنده» برقم: 27510، 27513، والحميدي فى «مسنده» برقم: 341، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 7073، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 7815، والطبراني فى "الكبير"، 13، فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 132»

حدیث نمبر: 833
وَحَدَّثَنِي، عَنْ وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ ، عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ ، أَنَّ عَائِشَةَ أُمَّ الْمُؤْمِنِينَ" كَانَتْ تَصُومُ يَوْمَ عَرَفَةَ"، قَالَ الْقَاسِمُ: وَلَقَدْ رَأَيْتُهَا عَشِيَّةَ عَرَفَةَ، يَدْفَعُ الْإِمَامُ،" ثُمَّ تَقِفُ حَتَّى يَبْيَضَّ مَا بَيْنَهَا وَبَيْنَ النَّاسِ مِنَ الْأَرْضِ، ثُمَّ تَدْعُو بِشَرَابٍ، فَتُفْطِرُ"
حضرت قاسم بن محمد رحمہ اللہ سے روایت ہے کہ اُم المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا عرفہ کے روز روزہ رکھتی تھیں۔ حضرت قاسم رحمہ اللہ نے کہا: میں نے دیکھا کہ عرفہ کی شام کو جب امام چلا تو وہ ٹھہری رہیں یہاں تک کہ زمین صاف ہوگئی، پھر ایک پیالہ پانی کا منگایا اور روزہ افطار کیا۔ [موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ الْحَجِّ/حدیث: 833]
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه البيهقي فى «معرفة السنن والآثار» برقم: 2578، 2579، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 9808، 13566، فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 133»

44. بَابُ مَا جَاءَ فِي صِيَامِ أَيَّامِ مِنًى
44. منیٰ کے دنوں میں یعنی گیارہویں، بارہویں، تیرہویں ذی الحجہ کے روزے کے بیان میں
حدیث نمبر: 834
حَدَّثَنِي يَحْيَى، عَنْ مَالِك، عَنْ أَبِي النَّضْرِ مَوْلَى عُمَرَ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " نَهَى عَنْ صِيَامِ أَيَّامِ مِنًى"
حضرت سلیمان بن یسار سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع کیا منیٰ کے دنوں میں روزہ رکھنے سے۔ [موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ الْحَجِّ/حدیث: 834]
تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح لغيره، وأخرجه النسائی فى «الكبریٰ» برقم: 2876، 2877، 2890، وأحمد فى «مسنده» برقم: 15827، والبيهقي فى «معرفة السنن والآثار» برقم: 2603، والطحاوي فى «شرح معاني الآثار» برقم: 4102، 6278، فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 134»

حدیث نمبر: 835
وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" بَعَثَ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ حُذَافَةَ أَيَّامَ مِنًى يَطُوفُ، يَقُولُ: إِنَّمَا هِيَ أَيَّامُ أَكْلٍ وَشُرْبٍ، وَذِكْرِ اللَّهِ"
ابن شہاب سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا عبداللہ بن حذافہ رضی اللہ عنہ کو بھیجا منیٰ کے دنوں میں کہ لوگوں میں پھر کر پکار دیں کہ یہ دن کھانے اور پینے اور اللہ کی یاد کے ہیں۔ [موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ الْحَجِّ/حدیث: 835]
تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح لغيره، وأخرجه النسائي فى «الكبريٰ» برقم: 2884، فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 135»

حدیث نمبر: 836
وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَى بْنِ حَبَّانَ ، عَنْ الْأَعْرَجِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " نَهَى عَنْ صِيَامِ يَوْمَيْنِ يَوْمِ الْفِطْرِ، وَيَوْمِ الْأَضْحَى"
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع کیا دو دن روزہ رکھنے سے، ایک عید الفطر اور دوسرا عید الاضحیٰ کے دن۔ [موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ الْحَجِّ/حدیث: 836]
تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 368، 584، 588، 1993، 2145، 2146، 5819، 5821، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 825، 1138، 1511، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 1543، 1544، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 2305،، والنسائی فى «الكبریٰ» برقم: 2795، 2808، 6055، والترمذي فى «جامعه» برقم: 1231، 1310، 1758، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1412، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 1248، 2169، 3560، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 3257، وأحمد فى «مسنده» برقم: 8367، 9057، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 7880، فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 136»

حدیث نمبر: 837
وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ يَزِيدَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْهَادِي ، عَنْ أَبِي مُرَّةَ مَوْلَى أُمِّ هَانِئٍ أُخْتِ عَقِيلِ بْنِ أَبِي طَالِبٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ أَنَّهُ أَخْبَرَهُ، أَنَّهُ دَخَلَ عَلَى أَبِيهِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ ، فَوَجَدَهُ يَأْكُلُ، قَالَ: فَدَعَانِي، قَالَ: فَقُلْتُ لَهُ: إِنِّي صَائِمٌ، فَقَالَ: " هَذِهِ الْأَيَّامُ الَّتِي نَهَانَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ صِيَامِهِنَّ، وَأَمَرَنَا بِفِطْرِهِنَّ" .
قَالَ مَالِك: هِيَ أَيَّامُ التَّشْرِيقِ
سیدنا عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ گئے اپنے باپ سیدنا عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ کے پاس، ان کو کھانا کھاتے ہوئے پایا تو انہوں نے بلایا سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ کو۔ سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ نے کہا: میں روزے سے ہوں۔ انہوں نے کہا: ان دنوں میں منع کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے روزے سے اور حکم کیا ہم کو ان دنوں میں افطار کرنے کا۔
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ وہ دن ایامِ تشریق کے تھے (یعنی 11، 12، 13 ذی الحجہ کے)۔ [موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ الْحَجِّ/حدیث: 837]
تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح، وأخرجه أبو داود فى «سننه» برقم: 2418، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 2149، 2961، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 1594، والنسائی فى «الكبریٰ» برقم: 2900، 2912، 2913، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1808، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 8350، 8552، وأحمد فى «مسنده» برقم: 18045، 18046، 18057، والطحاوي فى «شرح معاني الآثار» برقم: 4097، 4098، والطبراني فى "الكبير"، 14319، فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 137»

45. بَابُ مَا يَجُوزُ مِنَ الْهَدْيِ
45. جو جانور ہدی کے لیے درست ہے اس کا بیان
حدیث نمبر: 838
حَدَّثَنِي يَحْيَى، عَنْ مَالِك، عَنْ نَافِعٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَكْرِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " أَهْدَى جَمَلًا كَانَ لِأَبِي جَهْلِ بْنِ هِشَامٍ فِي حَجٍّ أَوْ عُمْرَةٍ"
حضرت عبداللہ بن ابی بکر بن حزم سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہدی بھیجی ایک اونٹ کی جو ابوجہل بن ہشام کا تھا حج یا عمرہ میں۔ [موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ الْحَجِّ/حدیث: 838]
تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح لغيره، وأخرجه أبو داود: 1749، وابن ماجه: 3100، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 10274، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 2897، وأحمد فى «مسنده» برقم: 14664، 15153، 15173، فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 138»

حدیث نمبر: 839
وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ ، عَنْ الْأَعْرَجِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، رَأَى رَجُلًا يَسُوقُ بَدَنَةً، فَقَالَ:" ارْكَبْهَا"، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّهَا بَدَنَةٌ. فَقَالَ: " ارْكَبْهَا، وَيْلَكَ" فِي الثَّانِيَةِ أَوِ الثَّالِثَةِ
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دیکھا ایک شخص کو ہانکتا تھا اونٹ ہدی کا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سوار ہو جا اس پر۔ وہ بولا کہ ہدی ہے یا رسول اللہ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سوار ہو جا، خرابی ہو تیری، دوسری یا تیسری مرتبہ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ کہا۔ [موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ الْحَجِّ/حدیث: 839]
تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 1689، 1706، 2755، 6160، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1322، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 4014، 4016، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 2801، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 3767، وأبو داود فى «سننه» برقم: 1760، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 3103، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 10314، 10315، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7467، 7571، والحميدي فى «مسنده» برقم: 1033، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 15152، فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 139»

حدیث نمبر: 840
وَحَدَّثَنِي، عَنْ وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ ، أَنَّهُ كَانَ يَرَى عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ ، " يُهْدِي فِي الْحَجِّ بَدَنَتَيْنِ بَدَنَتَيْنِ، وَفِي الْعُمْرَةِ بَدَنَةً بَدَنَةً، قَالَ: وَرَأَيْتُهُ فِي الْعُمْرَةِ يَنْحَرُ بَدَنَةً، وَهِيَ قَائِمَةٌ فِي دَارِ خَالِدِ بْنِ أَسِيدٍ، وَكَانَ فِيهَا مَنْزِلُهُ، قَالَ: وَلَقَدْ رَأَيْتُهُ طَعَنَ فِي لَبَّةِ بَدَنَتِهِ، حَتَّى خَرَجَتِ الْحَرْبَةُ مِنْ تَحْتِ كَتِفِهَا"
حضرت عبداللہ بن دینار سے روایت ہے کہ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما حج میں دو دو اونٹوں کی ہدی کیا کرتے تھے اور عمرہ میں ایک ایک اونٹ کی۔ میں نے دیکھا ان کو کہ وہ نحر کرتے تھے اپنے اونٹ کا اور اونٹ کھڑا ہوتا تھا خالد بن اسید کے گھر میں، وہیں اُترتے تھے، اور میں نے دیکھا ان کو عمرہ میں کہ برچھا مارا انہوں نے اپنے اونٹ کی گردن میں یہاں تک کہ نکل آیا وہ اس کے بازو سے۔ [موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ الْحَجِّ/حدیث: 840]
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه ابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 13897، فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 140»

حدیث نمبر: 841
وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ ،" أَنَّ عُمَرَ بْنَ عَبْدِ الْعَزِيزِ أَهْدَى جَمَلًا فِي حَجٍّ، أَوْ عُمْرَةٍ"
حضرت یحییٰ بن سعید سے روایت ہے کہ حضرت عمر بن عبدالعزیز رحمہ اللہ نے ہدی بھیجی ایک اونٹ کی حج یا عمرہ میں۔ [موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ الْحَجِّ/حدیث: 841]
تخریج الحدیث: «مقطوع صحيح، انفرد به المصنف من هذا الطريق، فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 141»


Previous    17    18    19    20    21    22    23    24    25    Next