حضرت ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب میرے اشعری احباب رات میں آتے ہیں تو میں ان کی قرآن کی تلاوت کی آواز پہچان جاتا ہوں اگرچہ دن میں‘ میں نے ان کی اقامت گاہوں کو نہ دیکھا ہو لیکن جب رات میں وہ قرآن پڑھتے ہیں تو ان کی آواز سے میں ان کی اقامت گاہوں کو پہچان لیتا ہوں میرے ان ہی اشعری احباب میں ایک مرد دانا بھی ہے کہ جب کہیں اس کی سواروں سے مڈ بھیڑ ہو جاتی ہے یا آپ نے فرمایا کہ دشمن سے‘ تو ان سے کہتا ہے کہ میرے دوستوں نے کہا ہے کہ تم تھوڑی دیر کے لئے ان کا انتظارکر لو۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب فضائل الصحابة/حدیث: 1625]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 64 كتاب المغازي: 38 باب غزوة خيبر»
حضرت ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قبیلہ اشعر کے لوگوں کا جب جہاد کے موقعے پر توشہ کم ہو جاتاہے، یامدینے کے قیام میں ان کے بال بچوں کے لیے کھانے کی کمی ہو جاتی تو جو کچھ بھی ان کے پاس توشہ ہوتا ہے وہ ایک کپڑے میں جمع کرلیتے ہیں، پھر آپس میں ایک برتن کے برابر تقسیم کر لیتے ہیں، پس وہ میرے اور میں ان کا ہوں۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب فضائل الصحابة/حدیث: 1626]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 47 كتاب الشركة: 1 باب الشركة في الطعام والنهد والعروض»