اللؤلؤ والمرجان
كتاب الصلاة
کتاب: نماز کے مسائل
148. باب ما يجمع صفة الصلاة وما يفتتح به ويختم به
148. باب: نماز کی صفت کی جامعیت اور جس سے نماز شروع اور ختم کی جاتی ہے اس کا بیان
حدیث نمبر: 277
277 صحيح حديث عَبْدِ اللهِ بْنِ مَالِكِ بْنِ بحَيْنَةَ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا صَلَّى فَرَّجَ بَيْنَ يَدَيْهِ حَتَّى يَبْدُوَ بَيَاضُ إِبْطَيْهِ
سیّدنا عبداللہ بن مالک بن بحینہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز پڑھتے تو اپنے بازوؤں کے درمیان اس قدر کشادگی کر دیتے کہ دونوں بغلوں کی سفیدی ظاہر ہونے لگتی تھی۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الصلاة/حدیث: 277]
تخریج الحدیث: «صحیح، _x000D_ أخرجه البخاري في: 8 كتاب الصلاة: 27 باب يبدي ضَبْعيه ويجافي في السجود»

وضاحت: راوي حدیث: سیّدنا عبداللہ بن مالک بن قشب رضی اللہ عنہ بحینہ آپ کی والدہ ماجدہ کا نام ہے۔ ابتدائی دور کے مسلمان ہیں۔ بڑے عبادت گزار، فاضل اور صائم الدھر تھے۔ مدینہ منورہ سے تیس میل کے فاصلے پر ریم جگہ پر قیام فرما تھے۔ مدینہ پر مروان کی اخیر امارت میں ۵۶ہجری میں وفات پائی۔