مصعب بن سعد کہتے ہیں کہ سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کچھ لوگوں کے پاس سے گزرے جو تیر اندازی کر رہے تھے، آپ نے (ان کا) عیب (کمزوری کو) ظاہر کیا تو وہ کہنے لگے: اے امیر المؤمنین! ہم تو سیکھ رہے ہیں۔ آپ نے کہا: تمہارا بولا ہوا لفظ تمہارے نشانے کی برائی سے ہم پر زیادہ سخت ہے۔ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے سنا ہے: ”اللہ اس شخص پر رحم فرمائے جس نے اپنی زبان کی اصلاح کر لی۔“[مسند الشهاب/حدیث: 580]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف جدا، وأخرجه الكامل لابن عدى: 441/6» یحیی ٰبن ہاشم متروک ہے، اس میں اور بھی علتیں ہیں۔