سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ بے شک نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص کسی دعوت طعام کی طرف چلا حالانکہ اسے اس کی طرف بلایا نہیں گیا تھا تو بے شک وہ چور بن کر داخل ہوا اور لٹیرا بن کر باہر آیا۔“[مسند الشهاب/حدیث: 527]
تخریج الحدیث: إسناده ضعیف، ابان بن طارق مجہول اور درست بن زیادہ ضعیف ہے۔
سیدنا عبدالله بن عمر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس شخص کو دعوت دی گئی لیکن اس نے اسے قبول نہ کیا تو بے شک اس نے اللہ اور اس کے رسول کی نافرمانی کی اور جو شخص بن بلائے کسی دعوت میں گیا تو وہ چور بن کر داخل ہوا اور لٹیرا بن کر باہر آیا۔“[مسند الشهاب/حدیث: 528]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه أبو داود: 3741» ابان بن طارق مجہول اور درست بھی زیاد ضعيف ہے۔
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص کسی کے گھر میں ان کی اجازت کے بغیر داخل ہوا تو وہ (ان کے گھر میں) چور بن کر داخل ہوا اور لٹیرا بن کر باہر آیا۔“[مسند الشهاب/حدیث: 529]
تخریج الحدیث: إسناده ضعیف، ابان بن طارق مجہول اور درست بن زیادہ ضعیف ہے۔