مسند الشهاب
احادیث 1 سے 200
134. الْغِنَى الْيَأْسُ مِمَّا فِي أَيْدِي النَّاسِ
134. غنا یہ ہے کہ جو کچھ لوگوں کے ہاتھوں میں ہے اس سے وہ ناامید رہنا
حدیث نمبر: 199
199 - أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عُمَرَ الْبَزَّازُ الصَّفَّارُ، قَالَ: أبنا أَبُو سَعِيدٍ أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادِ بْنِ بِشْرٍ، ثنا الْفَضْلُ بْنُ يُوسُفَ الْجُعْفِيُّ، ثنا إِبْرَاهِيمُ بْنُ زِيَادٍ الْعِجْلِيُّ، ثنا أَبُو بَكْرِ بْنُ عَيَّاشٍ، عَنْ عَاصِمٍ، عَنْ زِرٍّ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «الْغِنَى الْيَأْسُ مِمَّا فِي أَيْدِي النَّاسِ، وَمَنْ مَشَى مِنْكُمْ إِلَى طَمَعٍ فَلْيَمْشِ رُوَيْدًا»
سیدنا عبد الله رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (بندے کی) غنا یہ ہے کہ جو کچھ لوگوں کے ہاتھوں میں ہے اس سے وہ ناامید رہے اور تم میں سے جو شخص کسی لالچ کی طرف چلے تو اسے چاہیے کہ آہستہ چلے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 199]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف جدا، وأخرجه المعجم الكبير: 10239» ۔ ابراہیم بن زیادہ متروک ہے۔