الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْحَجِّ
کتاب: حج کے بیان میں
55. بَابُ وُقُوفِ مَنْ فَاتَهُ الْحَجُّ بِعَرَفَةَ
55. وقوف عرفات کی انتہا کا بیان
حدیث نمبر: 874
حَدَّثَنِي حَدَّثَنِي يَحْيَى، عَنْ مَالِك، عَنْ نَافِعٍ ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ ، كَانَ يَقُولُ: " مَنْ لَمْ يَقِفْ بِعَرَفَةَ مِنْ لَيْلَةِ الْمُزْدَلِفَةِ قَبْلَ أَنْ يَطْلُعَ الْفَجْرُ، فَقَدْ فَاتَهُ الْحَجُّ، وَمَنْ وَقَفَ بِعَرَفَةَ مِنْ لَيْلَةِ الْمُزْدَلِفَةِ مِنْ قَبْلِ أَنْ يَطْلُعَ الْفَجْرُ، فَقَدْ أَدْرَكَ الْحَجَّ"
نافع سے روایت ہے کہ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے تھے: جو شخص عرفہ میں نہ ٹھہرا یوم النحر کے طلوعِ فجر تک تو فوت ہو گیا حج اس کا، اور جو یوم النحر کے طلوعِ فجر سے پہلے عرفہ میں ٹھہرا تو اس نے پا لیا حج کو۔ [موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ الْحَجِّ/حدیث: 874]
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 9925، 9926، 9927، 9928، والدارقطني فى «سننه» برقم: 2518، و ابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 13852، 13866، فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 169»

حدیث نمبر: 875
وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، أَنَّهُ قَالَ: " مَنْ أَدْرَكَهُ الْفَجْرُ مِنْ لَيْلَةِ الْمُزْدَلِفَةِ، وَلَمْ يَقِفْ بِعَرَفَةَ، فَقَدْ فَاتَهُ الْحَجُّ، وَمَنْ وَقَفَ بِعَرَفَةَ مِنْ لَيْلَةِ الْمُزْدَلِفَةِ قَبْلَ أَنْ يَطْلُعَ الْفَجْرُ فَقَدْ أَدْرَكَ الْحَجَّ" .
حضرت عروہ بن زبیر نے کہا: جب مزدلفہ کی رات کی صبح ہوگئی (یعنی رات پا لی) اور وہ عرفہ میں نہ ٹھہرا تو حج اس کا فوت ہو گیا، اور جو مزدلفہ کی رات کو عرفہ میں ٹھہرا طلوعِ فجر سے پہلے تو پا لیا اس نے حج کو۔
[موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ الْحَجِّ/حدیث: 875]
تخریج الحدیث: «مقطوع صحيح، انفرد به المصنف من هذا الطريق، فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 170»

حدیث نمبر: 875B
قَالَ مَالِك، فِي الْعَبْدِ يُعْتَقُ فِي الْمَوْقِفِ بِعَرَفَةَ: فَإِنَّ ذَلِكَ لَا يُجْزِي عَنْهُ مِنْ حَجَّةِ الْإِسْلَامِ، إِلَّا أَنْ يَكُونَ لَمْ يُحْرِمْ، فَيُحْرِمُ بَعْدَ أَنْ يُعْتَقَ، ثُمَّ يَقِفُ بِعَرَفَةَ مِنْ تِلْكَ اللَّيْلَةِ قَبْلَ أَنْ يَطْلُعَ الْفَجْرُ، فَإِنْ فَعَلَ ذَلِكَ أَجْزَأَ عَنْهُ، وَإِنْ لَمْ يُحْرِمْ حَتَّى طَلَعَ الْفَجْرُ كَانَ بِمَنْزِلَةِ مَنْ فَاتَهُ الْحَجُّ، إِذَا لَمْ يُدْرِكِ الْوُقُوفَ بِعَرَفَةَ قَبْلَ طُلُوعِ الْفَجْرِ مِنْ لَيْلَةِ الْمُزْدَلِفَةِ، وَيَكُونُ عَلَى الْعَبْدِ حَجَّةُ الْإِسْلَامِ يَقْضِيهَا
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: اگر غلام آزاد ہوا عرفات میں تو یہ اس کا فرض حج نہ ہو گا مگر جب اس نے احرام نہ باندھا ہو، اور بعد آزادی کے احرام باندھ کر یوم النحر کے فجر سے پیشتر عرفات میں ٹھہر جائے تو فرض حج اس کا ادا ہو جائے گا، اگر اس نے طلوعِ فجر تک احرام نہ باندھا تو اس کی مثال ایسی ہوگی جیسے کسی کا حج فوت ہو گیا اور اس نے وقوفِ عرفہ مزدلفہ کی شب کے طلوع فجر تک نہ پایا، تو اس غلام پر فرض حج کا ادا کرنا لازم رہے گا۔ [موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ الْحَجِّ/حدیث: 875B]
تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 170»