صحيح الادب المفرد
حصہ اول: احادیث 1 سے 249
102.  باب إماطة الأذى 
حدیث نمبر: 168
168/228 عن أبي برزة الأسلمي قال: قلت: يا رسول الله! دلني على عمل يدخلني الجنة، قال:"أمطِ الأذى عن طريق الناس".
سیدنا ابوبرزہ اسلمی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا، میں نے عرض کیا: یا رسول اللہ! مجھے کوئی ایسا عمل بتائیں جو مجھے جنت میں پہنچا دے۔ فرمایا: لوگوں کی گزرگاہ سے تکلیف دہ چیزوں کو ہٹا دو۔ [صحيح الادب المفرد/حدیث: 168]
تخریج الحدیث: (صحيح)

حدیث نمبر: 169
196/229 عن أبي هريرة [رضي الله عنه] عن النبي صلى الله عليه وسلم قال:"مرّ رجل مسلم بشوك في الطريق، فقال: لأميطن هذا الشوك، لا يضر رجلاً مسلماً، فغفر له".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایک مسلمان شخص کانٹے دار ٹہنی کے پاس سے گزرا جو راستے میں تھی، اس نے کہا: میں ضرور ان کانٹوں کو (راستے سے) ہٹا دوں گا (تاکہ) کسی مسلمان آدمی کو تکلیف نہ دیں تو اس شخص کو معاف کر دیا گیا۔ [صحيح الادب المفرد/حدیث: 169]
تخریج الحدیث: (صحيح)

حدیث نمبر: 170
170/230 عن أبي ذر قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:"عرضت علي أعمال أمتي – حسنها وسيئها- فوجدت في محاسن أعمالها: أن الأذى يماط عن الطريق، ووجدت في مساوئ أعمالها: النخاعة في المسجد لا تدفن".
سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، انہوں نے کہا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میرے سامنے میری امت کے اچھے اور برے اعمال پیش کیے گئے تو میں نے ان کے اچھے اعمال میں یہ پایا: تکلیف دہ چیز جس کو راستے سے ہٹایا جاتا ہے اور میں نے ان کے برے اعمال میں یہ پایا: وہ بلغم جو مسجد میں تھوکی گئی اور اسے دفن نہیں کیا گیا۔ [صحيح الادب المفرد/حدیث: 170]
تخریج الحدیث: (صحيح)