It was narrated from Abu Hurairah that:
The Messenger of Allah said: "When a man sits between the four parts (arms and legs of his wife) and has intercourse, then bath is obligatory."
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ جب مرد اور عورت کی شرمگاہیں مل جائیں تو غسل واجب ہے، ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں نے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسا کیا، تو ہم نے غسل کیا۔
تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/الطہارة 80 (108)، (تحفة الأشراف: 17499)، وقد أخرجہ: موطا امام مالک/الطہارة 18 (72)، مسند احمد (6/ 161، 161، 239) (صحیح)»
It was narrated that 'Aishah the wife of the Prophet said:
"When the two circumcised parts meet, then bath is obligatory. The Messenger of Allah and I did that, and we bathed."
عبداللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب مرد اور عورت کی شرمگاہیں مل جائیں اور حشفہ (سپاری) چھپ جائے، تو غسل واجب ہو گیا“۱؎۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 8676، ومصباح الزجاجة: 235)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/178) (صحیح)» (سند میں حجاج بن أرطاة ضعیف ہیں، لیکن حدیث صحیح مسلم وغیرہ میں متعدد طرق سے وارد ہے، اس لئے یہ حدیث صحیح ہے، نیز ملاحظہ ہو: سلسلة الاحادیث الصحیحة، للالبانی 3/260)
وضاحت: ۱؎: ابتداء اسلام میں انزال کے بغیر غسل واجب نہ تھا، اس کے بعد محض «التقى الختانان» یعنی شرمگاہوں کے ملنے سے غسل واجب کر دیا گیا۔
It was narrated from 'Amr bin Shu'aib from his father, that his grandfather said:
"The Messenger of Allah said: 'When the two circumcised parts meet, and (the tip of the penis) disappears, then bath is obligatory.'"
USC-MSA web (English) Reference: 0
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف قال البوصيري: ”ھذا إسناد ضعيف لضعف حجاج وھو ابن أرطاة وتدليسه وقد رواه بالعنعنة“ وللحديث شواھد ضعيفة والحديث السابق (الأصل: 608) يغني عنه انوار الصحيفه، صفحه نمبر 400