سنن ابي داود: کتب/ابواب
احادیث
رواۃ الحدیث
سوانح حیات امام ابوداود رحمہ اللہ تاثرات و تجاویز
Download
الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔
سنن ابي داود
کتاب: محصورات اراضی اور امارت سے متعلق احکام و مسائل
Tribute, Spoils, and Rulership (Kitab Al-Kharaj, Wal-Fai Wal-Imarah)
40. باب مَا جَاءَ فِي الرِّكَازِ وَمَا فِيهِ
40. باب: دفینہ کے حکم کا بیان۔
Chapter: Ar-Rikaz (Buried Treasure) And The Levy Due On It.
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” دفینہ میں خمس (پانچواں حصہ) ہے ۱؎ “ ۔
Report Error
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الزکاة 66 (1499)، والمساقاة 3 (2355)، والدیات 28 (6912)، 29 (6913)، صحیح مسلم/الحدود 11 (1710)، سنن الترمذی/الأحکام 37 (1377)، سنن النسائی/الزکاة 28 (2494)، سنن ابن ماجہ/الأحکام 4 (2673)، (تحفة الأشراف: 13128، 15147)، وقد أخرجہ: موطا امام مالک/العقول 18 (12)، مسند احمد (2/228، 229، 254، 274، 285، 319، 382، 386، 406، 411، 414، 454، 456، 467، 475، 482، 492، 495، 499، 501، 507)، سنن الدارمی/الزکاة 30 (1710)، ویأتی ہذا الحدیث فی الدیات (4593) (صحیح)»
وضاحت: ۱؎ : یعنی پانچ حصے میں ایک حصہ اللہ و رسول کا ہے باقی چار حصے پانے والے کے ہیں۔
Narrated Abu Hurairah: The Prophet ﷺ said: A fifth is payable on buried treasure.
USC-MSA web (English) Reference: Book 19 , Number 3079
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري (1499) صحيح مسلم (1710)
● سنن أبي داود 3085 عبد الرحمن بن صخر في الركاز الخمس ● سنن ابن ماجه 2509 عبد الرحمن بن صخر في الركاز الخمس ● المعجم الصغير للطبراني 922 عبد الرحمن بن صخر العجماء جبار وقضى فى الركاز الخمس ● مسندالحميدي 1110 عبد الرحمن بن صخر العجماء جرحها جبار، والمعدن جبار، والبير جبار، وفي الركاز الخمس
تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3085
´دفینہ کے حکم کا بیان۔` ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” دفینہ میں خمس (پانچواں حصہ) ہے ۱؎ ۔“ [سنن ابي داود/كتاب الخراج والفيء والإمارة /حدیث: 3085]
فوائد ومسائل: کسی اجاڑ زمین میں یا قدیم پرانی آبادی میں کسی کا دفن کردہ مال جس کا مالک معلوم نہ ہو رکاز کہلاتا ہے، جسے ایسا مال ملے وہ خمس (پانچواں حصہ) ادا کرنے کے بعد اس کا مالک بن جاتا ہے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 3085