محمد بن مثنیٰ اور محمد بن بشار نے ہمیں حدیث بیان کی، دونوں نے کہا: ہمیں محمد بن جعفر نے حدیث سنائی، انہوں نے کہا: ہمیں شعبہ نے ابوسلمہ سے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: میں نے ابونضرہ سے سنا، وہ حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت کر رہے تھے، انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "بلاشبہ دنیا بہت میٹھی اور ہری بھری ہے اور اللہ تعالیٰ اس میں تمہیں (تم سے پہلے والوں کا) جانشیں بنانے والا ہے، پھر وہ دیکھے گا کہ تم کیسے عمل کرتے ہو، لہذا تم دنیا (میں کھو جانے سے) بچتے رہنا اور عورتوں (کے فتنے میں مبتلا ہونے سے) بچ کر رہنا، اس لیے کہ بنی اسرائیل میں سب سے پہلا فتنہ عورتوں (کے معاملے) میں تھا۔" اور بشار کی حدیث میں ہے: "تاکہ وہ دیکھے کہ تم کس طرح عمل کرتے ہو۔"
حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں،آپ نے فرمایا:"دنیا شیریں اور سر سبز و شاداب ہے اور اللہ تعالیٰ تمھیں اس میں ایک دوسرے کا جانشین بنانے والا ہے تاکہ وہ جائزہ لے تم کیسے عمل کرتے ہو۔ چنانچہ دنیا سے بچو اور عورتوں سے بچ کر رہو۔ کیونکہ بنو اسرائیل کا پہلا امتحان عورتوں کے ذریعہ ہوا تھا:"ابن بشار کی حدیث میں ہے:"تاکہ وہ دیکھے تم کس طرح عمل کرتے ہو۔" یعنی "فَيَنظُر" کی جگہ "لِيَنظُرَ"ہے۔