فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث3370
´متعہ کی حرمت کا بیان۔`
سبرہ جہنی رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے متعہ کرنے کی اجازت دی تو میں اور ایک اور شخص (دونوں) بنی عامر قبیلے کی ایک عورت کے پاس گئے اور ہم اپنے آپ کو اس پر پیش کیا اس نے کہا: تم مجھے کیا دو گے؟ میں نے کہا: میں تم کو اپنی چادر دے دوں گا، میرے ساتھی نے بھی یہی کہا اور میرے ساتھی کی چادر میری چادر سے اچھی تھی، (لیکن) میں اس سے زیادہ جوان (تگڑا) تھا، وہ جب میرے ساتھی کی چادر دیکھتی تو وہ اسے بڑی اچھی لگتی (اس کی طرف لپکتی) اور جب مجھ۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) [سنن نسائي/كتاب النكاح/حدیث: 3370]
اردو حاشہ:
یہ فتح مکہ کا واقعہ ہے۔ خود صاحبِ واقعہ حضـرت سبرہ جہنی رضی اللہ عنہ نے اس بات کی صراحت فرمائی ہے۔ اسی موقع پر رسول اللہﷺ نے فرمایا تھا: [إنَّ اللّٰہَ قَدْ حَرَّمَ ذٰالِك اِلیٰ یَوْمِ الْقِیٰمَة ] یعنی عورتوں کے ساتھ متعہ کرنے کو اللہ تعالیٰ نے قیامت تک حرام کردیا ہے۔ تفصیل کے لیے دیکھیے: (صحیح مسلم‘ النکاح‘ باب نکاح المتعة وبیان أنه ابیح ثم نسخ…‘ حدیث: 1406)
سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 3370