الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:5351
5351. سیدنا عبداللہ بن یزید انصاری سیدنا ابو انصاری ؓ سے روایت کرتے ہیں (عبداللہ بن یزید کہتے ہیں) کہ میں نے (سیدناابو مسعود ؓ سے) پوچھا: کیا (آپ یہ حدیث) نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں؟ انہوں نے کہا: ماں۔ آپ نے فرمایا: ”جب کوئی مسلمان اپنے اہل و عیال پر ثواب کی نیت سے خرچ کرتا ہے تو یہ خرچ کرنا اس کے لیے صدقہ ہوگا۔“ [صحيح بخاري، حديث نمبر:5351]
حدیث حاشیہ:
جب انسان اپنے بیوی بچوں پر خرچ کرتا ہے، حالانکہ یہ اس کی ذمے داری ہے اور اس کے فرائض میں شامل ہے، اگر یہ خرچ کرنا حصول ثواب کی نیت سے ہو تو باعث اجر و ثواب ہے اور اگر کوئی خرچ جو اس کی ذمے داری نہیں وہ تو بالاولیٰ باعث ثواب ہو گا۔
بہرحال بیوی، چھوٹے بچے اور بالغ اولاد جو غریب ہو اور کمائی نہ کر سکتے ہوں تو ان تمام کے اخراجات پورے کرنا انسان کی ذمہ داری ہے اور اگر ثواب کی نیت سے ہو گا تو اجر و ثواب سے محروم نہیں ہو گا۔
واللہ أعلم
هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 5351