حدثنا محمد بن بشار، حدثنا ابن ابي عدي، عن شعبة، عن سليمان، عن ذكوان، عن ابي هريرة رضي الله عنه، عن النبي صلى الله عليه وسلم:" اتاكم اهل اليمن هم ارق افئدة والين قلوبا، الإيمان يمان، والحكمة يمانية، والفخر والخيلاء في اصحاب الإبل، والسكينة والوقار في اهل الغنم"، وقال غندر، عن شعبة، عن سليمان: سمعت ذكوان، عن ابي هريرة، عن النبي صلى الله عليه وسلم.حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ سُلَيْمَانَ، عَنْ ذَكْوَانَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" أَتَاكُمْ أَهْلُ الْيَمَنِ هُمْ أَرَقُّ أَفْئِدَةً وَأَلْيَنُ قُلُوبًا، الْإِيمَانُ يَمَانٍ، وَالْحِكْمَةُ يَمَانِيَةٌ، وَالْفَخْرُ وَالْخُيَلَاءُ فِي أَصْحَابِ الْإِبِلِ، وَالسَّكِينَةُ وَالْوَقَارُ فِي أَهْلِ الْغَنَمِ"، وَقَالَ غُنْدَرٌ، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ سُلَيْمَانَ: سَمِعْتُ ذَكْوَانَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
ہم سے محمد بن بشار نے بیان کیا، کہا ہم سے محمد بن ابی عدی نے بیان کیا، ان سے شعبہ نے، ان سے سلیمان نے، ان سے ذکوان نے اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تمہارے یہاں اہل یمن آ گئے ہیں، ان کے دل کے پردے باریک، دل نرم ہوتے ہیں، ایمان یمن والوں کا ہے اور حکمت بھی یمن کی اچھی ہے اور فخر و تکبر اونٹ والوں میں ہوتا ہے اور اطمینان اور سہولت بکری والوں میں۔ اور غندر نے بیان کیا اس حدیث کو شعبہ سے، ان سے سلیمان نے، انہوں نے ذکوان سے سنا، انہوں نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے اور انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے۔
Narrated Abu Huraira: The Prophet said, "The people of Yemen have come to you and they are more gentle and soft-hearted. Belief is Yemenite and Wisdom is Yemenite, while pride and haughtiness are the qualities of the owners of camels (i.e. bedouins). Calmness and solemnity are the characters of the owners of sheep."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 5, Book 59, Number 671
الإيمان يمان الكفر من قبل المشرق السكينة لأهل الغنم الفخر والرياء في الفدادين أهل الخيل وأهل الوبر يأتي المسيح إذا جاء دبر أحد صرفت الملائكة وجهه قبل الشام وهنالك يهلك
أتاكم أهل اليمن هم ألين قلوبا، وأرق أفئدة الإيمان يمان، والحكمة يمانية، والجفاء والقسوة وغلظ القلوب في الفدادين أهل الوبر، عند أصول أذناب الإبل من ربيعة، ومضر
الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3935
´یمن کی فضیلت کا بیان` ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تمہارے پاس اہل یمن آئے وہ نرم دل اور رقیق القلب ہیں، ایمان یمنی ہے اور حکمت بھی یمنی ہے“۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب المناقب/حدیث: 3935]
اردو حاشہ: وضاحت: 1؎: بقول بعض آپ ﷺ نے ایمان و حکمت کو جو یمنی فرمایا تو اس کی وجہ یہ ہے کہ ایمان و حکمت دونوں مکہ سے نکلے ہیں اور مکہ تہامہ سے ہے اور تہامہ سر زمین یمن میں داخل ہے، اور بقول بعض یہاں ظاہری معنی ہی مراد لینے میں کوئی حرج نہیں، یعنی یہاں خاص یمن جو معروف ہے کہ وہ لوگ مراد ہیں جو اس وقت یمن سے آئے تھے، نہ کہ ہر زمانہ کے اہل یمن مراد ہیں، نیز یہ معنی بھی بیان کیا گیا ہے کہ یمن والوں سے بہت آسانی سے ایمان قبول کر لیا، جبکہ دیگرعلاقوں کے لوگوں پر بہت زیادہ محنت کرنی پڑتی تھی، اس لیے اہل یمن (اس وقت کے اہل یمن) کی تعریف کی، واللہ اعلم۔
سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 3935
مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 4388
4388. حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ”تمہارے پاس یمن کے لوگ آئیں گے جو رقیق القلب اور نرم مزاج ہیں۔ ایمان یمن ہی کا عمدہ اور حکمت بھی یمن ہی کی اچھی ہے۔ فخر و تکبر اونٹوں والوں میں ہے اور سکون و وقار بکریوں والوں میں ہے۔ اس حدیث کو غندر نے شعبہ سے، انہوں نے ذکوان سے سنا، انہوں نے ابوہریرہ ؓ سے، انہوں نے نبی ﷺ سے بیان کیا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:4388]
حدیث حاشیہ: غندر کی روایت کو امام احمد نے وصل کیا ہے، اس سند کے بیان کرنے سے غرض یہ ہے کہ اعمش کا سماع ذکوان سے بصراحت معلوم ہوجائے۔
صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 4388