سنن ترمذي کل احادیث 3964 :حدیث نمبر
کتاب سنن ترمذي تفصیلات

سنن ترمذي
کتاب: صلاۃ وترکے ابواب
The Book on Al-Witr
16. باب مَا جَاءَ فِي الصَّلاَةِ عِنْدَ الزَّوَالِ
16. باب: زوال (سورج ڈھلنے) کے وقت کی نماز کا بیان۔
Chapter: What Has Been Related About Salat At The (Time Of) Az-Zawal
حدیث نمبر: 478
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا ابو موسى محمد بن المثنى، حدثنا ابو داود الطيالسي، حدثنا محمد بن مسلم بن ابي الوضاح هو: ابو سعيد المؤدب، عن عبد الكريم الجزري، عن مجاهد، عن عبد الله بن السائب، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم كان " يصلي اربعا بعد ان تزول الشمس قبل الظهر، وقال: إنها ساعة تفتح فيها ابواب السماء، واحب ان يصعد لي فيها عمل صالح ". قال: وفي الباب عن علي وابي ايوب، قال ابو عيسى: حديث عبد الله بن السائب حديث حسن غريب، وقد روي عن النبي صلى الله عليه وسلم، انه كان " يصلي اربع ركعات بعد الزوال لا يسلم إلا في آخرهن ".(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو مُوسَى مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ الطَّيَالِسِيُّ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُسْلِمِ بْنِ أَبِي الْوَضَّاحِ هُوَ: أَبُو سَعِيدٍ الْمُؤَدِّبُ، عَنْ عَبْدِ الْكَرِيمِ الْجَزَرِيِّ، عَنْ مُجَاهِدٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ السَّائِبِ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ " يُصَلِّي أَرْبَعًا بَعْدَ أَنْ تَزُولَ الشَّمْسُ قَبْلَ الظُّهْرِ، وَقَالَ: إِنَّهَا سَاعَةٌ تُفْتَحُ فِيهَا أَبْوَابُ السَّمَاءِ، وَأُحِبُّ أَنْ يَصْعَدَ لِي فِيهَا عَمَلٌ صَالِحٌ ". قَالَ: وَفِي الْبَاب عَنْ عَلِيٍّ وَأَبِي أَيُّوبَ، قَالَ أَبُو عِيسَى: حَدِيثُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ السَّائِبِ حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ، وَقَدْ رُوِيَ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّهُ كَانَ " يُصَلِّي أَرْبَعَ رَكَعَاتٍ بَعْدَ الزَّوَالِ لَا يُسَلِّمُ إِلَّا فِي آخِرِهِنَّ ".
عبداللہ بن سائب رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سورج ڈھل جانے کے بعد ظہر سے پہلے چار رکعتیں پڑھتے، اور فرماتے: یہ ایسا وقت ہے جس میں آسمان کے دروازے کھول دئیے جاتے ہیں اور میں چاہتا ہوں کہ میرا نیک عمل اس میں اوپر چڑھے ۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- عبداللہ بن سائب رضی الله عنہ کی حدیث حسن غریب ہے،
۲- اس باب میں علی اور ابوایوب رضی الله عنہما سے بھی احادیث آئی ہیں،
۳- نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے مروی ہے کہ آپ زوال کے بعد چار رکعتیں پڑھتے اور ان کے آخر میں ہی سلام پھیرتے ۲؎۔

وضاحت:
۱؎: ہو سکتا ہے کہ یہ ظہر سے پہلے والی چار رکعت سنت مؤکدہ ہی ہوں، کسی نے اس کی وضاحت نہیں کی ہے کہ دونوں الگ الگ نمازیں ہیں یا دونوں ایک ہی ہیں۔
۲؎: یہ حدیث ابوداؤد اور ابن ماجہ نے روایت کی ہے اور اس میں آخر میں سلام پھیرنے ولا ٹکڑا ضعیف ہے (دیکھئیے صحیح ابوداود۱۱۵۳)

تخریج الحدیث: «تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف: 5318)، وانظر: مسند احمد (3/411) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (1157)

   جامع الترمذي478عبد الله بن السائبتفتح فيها أبواب السماء وأحب أن يصعد لي فيها عمل صالح

سنن ترمذی کی حدیث نمبر 478 کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 478  
اردو حاشہ:
1؎:
ہو سکتا ہے کہ یہ ظہر سے پہلے والی چار رکعت سنت مؤکدہ ہی ہوں،
کسی نے اس کی وضاحت نہیں کی ہے کہ دونوں الگ الگ نمازیں ہیں یا دونوں ایک ہی ہیں۔

2؎:
یہ حدیث ابو داؤد اور ابن ماجہ نے روایت کی ہے اور اس میں آخر میں سلام پھیرتے والا ٹکڑا ضعیف ہے (دیکھئے صحیح ابو داؤد1153)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 478   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.