زبیر بن عوام رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کوئی صبح ایسی نہیں ہے کہ اللہ کے بندے صبح کرتے ہوں اور اس صبح میں کوئی پکار کر کہنے والا یہ نہ کہتا ہو کہ «سبحان الملك القدوس» کی تسبیح پڑھا کرو۔
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث غریب ہے۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف: 3647) (ضعیف) (سند میں ”موسیٰ بن عبیدہ“ ضعیف، اور ان کے استاذ ”محمد بن ثابت“ مجہول ہیں)»
قال الشيخ الألباني: ضعيف، الضعيفة (4496) // ضعيف الجامع الصغير (5188) //
قال الشيخ زبير على زئي: (3569) إسناده ضعيف موسي بن عبيدة: ضعيف كما تقدم (1122) وشيخه محمد بن ثابت: مجهول (تق:5772)
الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3569
اردو حاشہ: وضاحت: 1؎: ایک روایت میں (سُبْحَانَ الْمَلِكِ الْقُدُّوسِ) ہے تب معنی ہوگا (سُبْحَانَ الْمَلِكِ الْقُدُّوسِ) پڑھاکرو، یا پاک ہے، (الْمَلِكِ الْقُدُّوسِ)(یعنی: اللہ تعالیٰ)
نوٹ: (سند میں ”موسیٰ بن عبیدہ“ ضعیف، اور ان کے استاذ ”محمد بن ثابت“ مجہول ہیں)
سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 3569