سنن ترمذي کل احادیث 3964 :حدیث نمبر
کتاب سنن ترمذي تفصیلات

سنن ترمذي
کتاب: تفسیر قرآن کریم
Chapters on Tafsir
11. باب وَمِنْ سُورَةِ يُونُسَ
11. باب: سورۃ یونس سے بعض آیات کی تفسیر۔
Chapter: ….
حدیث نمبر: 3106
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) حدثنا ابن ابي عمر، حدثنا سفيان، عن ابن المنكدر، عن عطاء بن يسار، عن رجل من اهل مصر، قال: سالت ابا الدرداء، عن هذه الآية لهم البشرى في الحياة الدنيا سورة يونس آية 64، قال: ما سالني عنها احد منذ سالت رسول الله صلى الله عليه وسلم عنها، فقال: " ما سالني عنها احد غيرك منذ انزلت فهي الرؤيا الصالحة يراها المسلم او ترى له ".(مرفوع) حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنِ ابْنِ الْمُنْكَدِرِ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ رَجُلٍ مِنْ أَهْلِ مِصْرَ، قَالَ: سَأَلْتُ أَبَا الدَّرْدَاءِ، عَنْ هَذِهِ الْآيَةِ لَهُمُ الْبُشْرَى فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا سورة يونس آية 64، قَالَ: مَا سَأَلَنِي عَنْهَا أَحَدٌ مُنْذُ سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْهَا، فَقَالَ: " مَا سَأَلَنِي عَنْهَا أَحَدٌ غَيْرُكَ مُنْذُ أُنْزِلَتْ فَهِيَ الرُّؤْيَا الصَّالِحَةُ يَرَاهَا الْمُسْلِمُ أَوْ تُرَى لَهُ ".
عطاء بن یسار ایک مصری شیخ سے روایت کرتے ہیں کہ میں نے ابو الدرداء رضی الله عنہ سے اس آیت «لهم البشرى في الحياة الدنيا» ان کے لیے بشارت ہے دنیا کی زندگی میں (یونس: ۶۴)، کی تفسیر پوچھی تو انہوں نے کہا: جب سے میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس آیت کی تفسیر پوچھی مجھ سے کسی نے اس آیت کے متعلق نہیں پوچھا (اور میں نے جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس آیت کی تفسیر پوچھی تو) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب سے یہ آیت نازل ہوئی ہے مجھ سے تمہارے سوا کسی نے اس کے متعلق نہیں پوچھا۔ یہ بشارت اچھے خواب ہیں جنہیں مسلمان دیکھتا ہے یا اس کے لیے (کسی اور کو) دکھایا جاتا ہے۔

تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم 2273 (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح ومضى (2389)

قال الشيخ زبير على زئي: (3106) إسناده ضعيف / تقدم: 2273

   جامع الترمذي2273عويمر بن مالكالرؤيا الصالحة يراها المسلم أو ترى له
   جامع الترمذي3106عويمر بن مالكالرؤيا الصالحة يراها المسلم أو ترى له
   مسندالحميدي395عويمر بن مالكما سألني عنها أحد منذ أنزلت غيرك إلا رجلا واحدا الرؤيا الصالحة يراها المسلم أو ترى له

سنن ترمذی کی حدیث نمبر 3106 کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3106  
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
ان کے لیے بشارت ہے دنیا کی زندگی میں (یونس: 64)

2؎:
اور ابوصالح سمان کا سماع ابوالدرداء رضی اللہ عنہ سے ثابت ہے،
اس لیے یہ سند بھی متصل ہوئی۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 3106   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 2273  
´آیت کریمہ: «لهم البشرى في الحياة الدنيا» ان کے لیے دنیاوی زندگی میں بشارت ہے کی تفسیر کا بیان​۔`
عطاء بن یسار مصر کے ایک آدمی سے روایت کرتے ہیں، وہ کہتے ہیں کہ میں نے ابو الدرداء رضی الله عنہ سے اللہ تعالیٰ کے اس قول «لهم البشرى في الحياة الدنيا» ان کے لیے دنیاوی زندگی میں بشارت ہے (یونس: ۶۴) کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے کہا: جب سے میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کے بارے میں پوچھا ہے، تمہارے سوا صرف ایک آدمی نے مجھ سے پوچھا ہے، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کے بارے میں پوچھا تو آپ نے فرمایا: جب سے یہ آیت نازل ہوئی ہے اس کے بارے میں تمہارے سوا کسی ۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) [سنن ترمذي/كتاب الرؤيا/حدیث: 2273]
اردو حاشہ:
نوٹ:
(سند میں ایک مبہم راوی ہے،
لیکن متابعات و شواہد کی بنا پر یہ حدیث صحیح ہے،
دیکھیے:
الصحیحة رقم: 1786)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 2273   

حدیث نمبر: 3106M
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا ابن ابي عمر، حدثنا سفيان، عن عبد العزيز بن رفيع، عن ابي صالح السمان، عن عطاء بن يسار، عن رجل من اهل مصر، عن ابي الدرداء، فذكر نحوه.(مرفوع) حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ رُفَيْعٍ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ السَّمَّانِ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ رَجُلٍ مِنْ أَهْلِ مِصْرَ، عَنْ أَبِي الدَّرْدَاءِ، فَذَكَرَ نَحْوَهُ.
‏‏‏‏ ابوالدرداء رضی الله عنہ سے اسی جیسی روایت کی۔

تخریج الحدیث: «انظر ماقبلہ (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح ومضى (2389)

حدیث نمبر: 3106M
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا احمد بن عبدة الضبي، حدثنا حماد بن زيد، عن عاصم بن بهدلة، عن ابي صالح، عن ابي الدرداء، عن النبي صلى الله عليه وسلم نحوه، وليس فيه عن عطاء بن يسار قال، وفي الباب، عن عبادة بن الصامت.(مرفوع) حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ الضَّبِّيُّ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ بَهْدَلَةَ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي الدَّرْدَاءِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَهُ، وَلَيْسَ فِيهِ عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ قَالَ، وَفِي الْبَابِ، عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ.
ابوالدرداء رضی الله عنہ کے واسطہ سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی طرح روایت کی۔ اور اس سند میں عطاء بن یسار سے روایت کا ذکر نہیں ہے ۱؎،
۳- اس باب میں عبادہ بن صامت سے بھی روایت ہے۔
فائدہ ۱؎: اور ابوصالح سمان کا سماع ابو الدرداء رضی الله عنہ سے ثابت ہے، اس لیے یہ سند بھی متصل ہوئی۔

تخریج الحدیث: «انظر ماقبلہ (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح ومضى (2389)


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.