الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 2993
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
قرآن میں دو قسم کی آیات ہیں 1- محکم، 2- اور متشابہ،
محکم وہ آیات ہیں جن کے معانی اور مطالب بالکل واضح ہیں جیسے ”نماز پڑھو،
زکاۃ ادا کرو“ وغیرہ،
اور متشابہ وہ آیات ہیں جن کے معانی واضح نہیں ہوتے،
ان کے صحیح معانی یا تو اللہ جانتا ہے،
یا اللہ کے رسول جانتے تھے،
ان کے معانی معلوم کرنے کے پیچھے پڑنے سے منع کیا گیا ہے،
ان پر ایمان بالغیب کا مطالبہ ہے لیکن زیع وضلال کے متلاشی لوگ ان کے غلط معانی بیان کرنے کے چکر میں پڑے رہتے ہیں،
انہی سے بچنے کا مشورہ اس حدیث میں دیا گیا ہے۔
2؎:
پس جن کے دلوں میں کجی ہے وہ تو اس کی متشابہ آیتوں کے پیچھے لگ جاتے ہیں،
فتنے کی طلب اور ان کی غلط مراد کی جستجو کی خاطر (آل عمران: 7)۔
سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 2993