ابو سعید خدری رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” «كالمهل» یعنی تلچھٹ کی طرح ہو گا جب اسے (جہنمی) اپنے قریب کرے گا تو اس کے چہرے کی کھال اس میں گر جائے گی“۔
تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم 2581 (ضعیف)»
قال الشيخ الألباني: ضعيف، وهو مكرر الحديث (2707) // (475 - 2720) //
(مرفوع) وبهذا الإسناد , وبهذا الإسناد , عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: " لسرادق النار اربعة جدر كثف كل جدار مثل مسيرة اربعين سنة ".(مرفوع) وَبِهَذَا الْإِسْنَادِ , وَبِهَذَا الْإِسْنَادِ , عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " لِسُرَادِقِ النَّارِ أَرْبَعَةُ جُدُرٍ كِثَفُ كُلِّ جِدَارٍ مِثْلُ مَسِيرَةِ أَرْبَعِينَ سَنَةً ".
ابو سعید خدری رضی الله عنہ سے اسی سند سے مروی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جہنم کا احاطہٰ چار دیواریں ہیں اور ہر دیوار کی موٹائی چالیس سال کی مسافت کے مانند ہے۔
تخریج الحدیث: «انظر ماقبلہ (ضعیف)»
قال الشيخ الألباني: ضعيف، وهو مكرر الحديث (2707) // (475 - 2720) //
(مرفوع) وبهذا الإسناد، وبهذا الإسناد، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: " لو ان دلوا من غساق يهراق في الدنيا لانتن اهل الدنيا " , قال ابو عيسى: هذا حديث إنما نعرفه من حديث رشدين بن سعد، وفي رشدين مقال , وقد تكلم فيه من قبل حفظه، ومعنى قوله كثف كل جدار يعني: غلظه.(مرفوع) وَبِهَذَا الْإِسْنَادِ، وَبِهَذَا الْإِسْنَادِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " لَوْ أَنَّ دَلْوًا مِنْ غَسَّاقٍ يُهَرَاقُ فِي الدُّنْيَا لَأَنْتَنَ أَهْلَ الدُّنْيَا " , قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ إِنَّمَا نَعْرِفُهُ مِنْ حَدِيثِ رِشْدِينَ بْنِ سَعْدٍ، وَفِي رِشْدِينَ مَقَالٌ , وَقَدْ تُكُلِّمَ فِيهِ مِنْ قِبَلِ حِفْظِهِ، وَمَعْنَى قَوْلِهِ كِثَفُ كُلِّ جِدَارٍ يَعْنِي: غِلَظَهُ.
ابو سعید خدری رضی الله عنہ سے اسی سند سے مروی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر «غساق»(جہنمیوں کے مواد) کا ایک ڈول دنیا میں بہا دیا جائے تو دنیا والے سڑ جائیں“۔
امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- اس حدیث کو ہم صرف رشدین بن سعد کی روایت سے جانتے ہیں اور رشدین کے بارے میں لوگوں نے کلام کیا ہے، ان کے حافظے کے تعلق سے کلام کیا گیا ہے، ۲- رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے قول «كثف كل جدار» کا مطلب ہے ہر دیوار کی موٹائی۔
تخریج الحدیث: «انظر ماقبلہ (ضعیف)»
قال الشيخ الألباني: ضعيف، وهو مكرر الحديث (2707) // (475 - 2720) //