سنن ترمذي کل احادیث 3964 :حدیث نمبر
کتاب سنن ترمذي تفصیلات

سنن ترمذي
کتاب: زہد، ورع، تقوی اور پرہیز گاری
Chapters On Zuhd
22. باب مِنْهُ
22. باب: لمبی عمر والا اچھے اعمال کے ساتھ سب سے اچھا آدمی ہے اور برے کام کے ساتھ سب سے برا​۔
Chapter: ….
حدیث نمبر: 2330
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) حدثنا ابو حفص عمرو بن علي، حدثنا خالد بن الحارث، حدثنا شعبة، عن علي بن زيد، عن عبد الرحمن بن ابي بكرة، عن ابيه، ان رجلا، قال: يا رسول الله، اي الناس خير؟ قال: " من طال عمره وحسن عمله " قال: فاي الناس شر؟ قال: " من طال عمره وساء عمله "، قال ابو عيسى: هذا حديث حسن صحيح.(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو حَفْصٍ عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ، حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ زَيْدٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي بَكْرَةَ، عَنْ أَبِيهِ، أَنَّ رَجُلًا، قَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَيُّ النَّاسِ خَيْرٌ؟ قَالَ: " مَنْ طَالَ عُمُرُهُ وَحَسُنَ عَمَلُهُ " قَالَ: فَأَيُّ النَّاسِ شَرٌّ؟ قَالَ: " مَنْ طَالَ عُمُرُهُ وَسَاءَ عَمَلُهُ "، قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ.
ابوبکرہ رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے عرض کیا: اللہ کے رسول! لوگوں میں سب سے بہتر شخص کون ہے؟ آپ نے فرمایا: جس کی عمر لمبی ہو اور عمل نیک ہو، اس آدمی نے پھر پوچھا کہ لوگوں میں سب سے بدتر شخص کون ہے؟ آپ نے فرمایا: جس کی عمر لمبی ہو اور عمل برا ہو ۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
یہ حدیث حسن صحیح ہے۔

وضاحت:
۱؎: ایک تاجر کی نگاہ میں راس المال اور سرمایہ کی جو حیثیت ہے وہی حیثیت اور مقام وقت کا ہے، تاجر اپنے سرمایہ کو ہمیشہ بڑھانے کا خواہشمند ہوتا ہے، اسی طرح لمبی مدت پانے والے کو چاہیئے کہ اس کے اوقات زیادہ سے زیادہ نیکی کے کاموں میں گزاریں، اگر اس نے اپنی زندگی کے اس سرمایہ کو اسی طرح باقی رکھا تو جس طرح سرمایہ بڑھانے کا خواہشمند تاجر اکثر نفع کماتا ہے، اسی طرح یہ بھی فائدہ ہی حاصل کرتا رہے گا۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف: 11689) (صحیح) (سند میں علی بن زید بن جدعان ضعیف راوی ہیں، لیکن شواہد کی بنا پر جیسے سابقہ حدیث سے یہ حدیث صحیح ہے)»

قال الشيخ الألباني: صحيح بما قبله (2329)

قال الشيخ زبير على زئي: (2330) إسناده ضعيف
على بن زيد بن جدعان ضعيف (تقدم: 589) وللحديث السابق (الأصل: 2329) يغني عنه

   جامع الترمذي2330نفيع بن الحارثأي الناس خير قال من طال عمره وحسن عمله أي الناس شر قال من طال عمره وساء عمله
   المعجم الصغير للطبراني1028نفيع بن الحارثأي الناس خير قال من طال عمره وحسن عمله أي الناس شر قال من طال عمره وساء عمله

سنن ترمذی کی حدیث نمبر 2330 کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 2330  
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
ایک تاجرکی نگاہ میں رأس المال اورسرمایہ کی جوحیثیت ہے وہی حیثیت اورمقام وقت کاہے،
تاجر اپنے سرمایہ کو ہمیشہ بڑھانے کا خواہشمند ہوتا ہے،
اسی طرح لمبی مدت پانے والے کو چاہئے کہ اس کے اوقات زیادہ سے زیادہ نیکی کے کاموں میں گزریں،
اگر اس نے اپنی زندگی کے اس سرمایہ کو اسی طرح باقی رکھا تو جس طرح سرمایہ بڑھانے کا خواہشمند تاجر اکثر نفع کماتا ہے،
اسی طرح یہ بھی فائدہ ہی حاصل کرتا رہے گا۔

نوٹ:
(سند میں علی بن زید بن جدعان ضعیف راوی ہیں،
لیکن شواہد کی بنا پر جیسے سابقہ حدیث سے یہ حدیث صحیح ہے)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 2330   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.