سنن ترمذي کل احادیث 3956 :حدیث نمبر
کتاب سنن ترمذي تفصیلات

سنن ترمذي
کتاب: ایام فتن کے احکام اور امت میں واقع ہونے والے فتنوں کی پیش گوئیاں
Chapters On Al-Fitan
56. باب مَا جَاءَ فِي عَلاَمَةِ الدَّجَّالِ
56. باب: دجال کی نشانیوں کا بیان۔
Chapter: ….
حدیث نمبر: 2236
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا عبد بن حميد، حدثنا عبد الرزاق، اخبرنا معمر، عن الزهري، عن سالم، عن ابن عمر، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: " تقاتلكم اليهود فتسلطون عليهم حتى يقول الحجر: يا مسلم، هذا يهودي ورائي فاقتله "، قال: هذا حديث حسن صحيح.(مرفوع) حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سَالِمٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " تُقَاتِلُكُمْ الْيَهُودُ فَتُسَلَّطُونَ عَلَيْهِمْ حَتَّى يَقُولَ الْحَجَرُ: يَا مُسْلِمُ، هَذَا يَهُودِيٌّ وَرَائِي فَاقْتُلْهُ "، قَالَ: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ.
عبداللہ بن عمر رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہود تم سے لڑیں گے اور تم ان پر غالب ہو جاؤ گے یہاں تک کہ پتھر کہے گا: اے مسلمان! میرے پیچھے یہ یہودی ہے اسے قتل کر دو ۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
یہ حدیث حسن صحیح ہے۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف: 6961) (صحیح)»

وضاحت:
۱؎: دیگر احادیث کے مطالعہ سے اس ضمن میں یہ بات واضح ہوتی ہے کہ ایسا مہدی اور عیسیٰ بن مریم علیہم السلام کے دور میں جاری جہاد کے وقت ہو گا۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

   صحيح البخاري3593عبد الله بن عمرتقاتلكم اليهود فتسلطون عليهم ثم يقول الحجر يا مسلم هذا يهودي ورائي فاقتله
   صحيح البخاري2925عبد الله بن عمرتقاتلون اليهود حتى يختبي أحدهم وراء الحجر فيقول يا عبد الله هذا يهودي ورائي فاقتله
   صحيح مسلم7337عبد الله بن عمرتقتتلون أنتم ويهود حتى يقول الحجر يا مسلم هذا يهودي ورائي تعال فاقتله
   صحيح مسلم7335عبد الله بن عمرتقاتلن اليهود فلتقتلنهم حتى يقول الحجر يا مسلم هذا يهودي فتعال فاقتله
   صحيح مسلم7338عبد الله بن عمرتقاتلكم اليهود فتسلطون عليهم حتى يقول الحجر يا مسلم هذا يهودي ورائي فاقتله
   جامع الترمذي2236عبد الله بن عمرتقاتلكم اليهود فتسلطون عليهم حتى يقول الحجر يا مسلم هذا يهودي ورائي فاقتله
سنن ترمذی کی حدیث نمبر 2236 کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 2236  
اردو حاشہ:
وضاحت: 1 ؎:
دیگراحادیث کے مطالعہ سے اس ضمن میں یہ بات واضح ہوتی ہے کہ ایسا مہدی اور عیسیٰ بن مریم علیہم السلام کے دور میں جاری جہاد کے وقت ہوگا۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 2236   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 3593  
3593. حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کوکو یہ فرماتے ہوئے سنا: تم سے یہودی جنگ کریں گے اور تم اس جنگ میں ان پر غالب آجاؤ گے یہاں تک کہ پتھر بول کرکہے گا: اےمسلمان!یہ یہودی میری آڑ میں چھپا ہوا ہے آؤ اور اسے قتل کرو۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3593]
حدیث حاشیہ:
یہ اس وقت ہوگا جب عیسیٰ ؑ اتریں گے اور یہودی لوگ دجال کے لشکری ہوں گے۔
حضرت عیسیٰ ؑ باب لد کے پاس دجال کو ماریں گے اور اس کے لشکر والے جابجا مسلمانوں کے ہاتھوں قتل ہوں گے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 3593   

  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3593  
3593. حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کوکو یہ فرماتے ہوئے سنا: تم سے یہودی جنگ کریں گے اور تم اس جنگ میں ان پر غالب آجاؤ گے یہاں تک کہ پتھر بول کرکہے گا: اےمسلمان!یہ یہودی میری آڑ میں چھپا ہوا ہے آؤ اور اسے قتل کرو۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3593]
حدیث حاشیہ:

مسند امام احمد میں اس حدیث کی تفصیل بیان ہوئی ہے کہ مسیح الدجال مدینہ طیبہ سے باہر ایک شوریلی زمین میں پڑاؤ کرے گا۔
وہاں اللہ تعالیٰ مسلمانوں کو اس پر مسلط کرے گا حتی کہ وہاں اس کے پیرو کار قتل ہو جائیں گے یہودی پتھروں اور درختوں کی اوٹ میں چھپتے پھیریں گے۔
اس وقت درخت اور پتھر بول کر کہیں گے۔
اے مسلمان!میرے پیچھے یہودی چھپا بیٹھا ہےاسے قتل کرو۔
(مسند أحمد: 67/2)
سنن ابن ماجہ میں ان الفاظ کا اضافہ ہے دجال کے ساتھ اس وقت ستر ہزار یہودی ہوں گے حضرت عیسیٰ ؑ " اب لد"کے پاس دجال کو قتل کریں گے اس طرح یہودیوں کو سخت ہزیمت کا سامنا کرنا پڑے گا۔
(سنن ابن ماجة، الفتن، حدیث: 4077)

اس میں رسول اللہ ﷺ کی ایک پیش گوئی کا بیان ہے جو قرب قیامت پوری ہو گی۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 3593   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.