سنن ترمذي کل احادیث 3964 :حدیث نمبر
کتاب سنن ترمذي تفصیلات

سنن ترمذي
کتاب: نیکی اور صلہ رحمی
Chapters on Righteousness And Maintaining Good Relations With Relatives
39. باب مَا جَاءَ أَنَّ الْمَجَالِسَ أَمَانَةٌ
39. باب: مجلس کی باتیں امانت ہیں۔
Chapter: What Has Been Related About Sittings Are To Be Held In Trust
حدیث نمبر: 1959
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا احمد بن محمد، اخبرنا عبد الله بن المبارك، عن ابن ابي ذئب، قال: اخبرني عبد الرحمن بن عطاء، عن عبد الملك بن جابر بن عتيك، عن جابر بن عبد الله، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: " إذا حدث الرجل الحديث ثم التفت فهي امانة "، قال ابو عيسى: هذا حديث حسن، وإنما نعرفه من حديث ابن ابي ذئب.(مرفوع) حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَكِ، عَنْ ابْنِ أَبِي ذِئْبٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَطَاءٍ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ جَابِرِ بْنِ عَتِيكٍ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " إِذَا حَدَّثَ الرَّجُلُ الْحَدِيثَ ثُمَّ الْتَفَتَ فَهِيَ أَمَانَةٌ "، قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ، وَإِنَّمَا نَعْرِفُهُ مِنْ حَدِيثِ ابْنِ أَبِي ذِئْبٍ.
جابر بن عبداللہ رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب کوئی آدمی تم سے کوئی بات بیان کرے پھر (اسے راز میں رکھنے کے لیے) دائیں بائیں مڑ کر دیکھے تو وہ بات تمہارے پاس امانت ہے ۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث حسن ہے،
۲- ہم اسے صرف ابن ابی ذئب کی روایت سے جانتے ہیں۔

وضاحت:
۱؎: حدیث کا مفہوم یہ ہے کہ کوئی شخص تم سے کوئی بات کہے اور کہتے ہوئے مڑ کر دائیں بائیں دیکھے تو اس کا مقصد یہ ہے کہ یہ راز کی بات ہے جو صرف تم سے ہو رہی ہے کسی دوسرے کو اس کی خبر نہ ہو لہٰذا سننے والے کی امانت داری میں سے ہے کہ وہ اسے راز رکھے کیونکہ یہ مجلس کے آداب میں سے ہے۔

تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/ الأدب 137 (4868) (تحفة الأشراف: 2384)، و مسند احمد (3/380) (حسن)»

قال الشيخ الألباني: صحيح، الصحيحة (1089)

   جامع الترمذي1959جابر بن عبد اللهإذا حدث الرجل الحديث ثم التفت فهي أمانة
   سنن أبي داود4868جابر بن عبد اللهإذا حدث الرجل بالحديث ثم التفت فهي أمانة

سنن ترمذی کی حدیث نمبر 1959 کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 1959  
اردو حاشہ: 1؎:
حدیث کا مفہوم یہ ہے کہ کوئی شخص تم سے کوئی بات کہے اور کہتے ہوئے مڑ کر دائیں بائیں دیکھے تو اس کا مقصد یہ ہے کہ یہ راز کی بات ہے جو صرف تم سے ہورہی ہے کسی دوسرے کو اس کی خبر نہ ہو لہذا سننے والے کی امانت داری میں سے ہے کہ وہ اسے راز رکھے کیوں کہ یہ مجلس کے آداب میں سے ہے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 1959   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4868  
´راز کی باتوں کو افشاء کرنے کی ممانعت۔`
جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب کوئی شخص کوئی بات کرے، پھر ادھر ادھر مڑ مڑ کر دیکھے تو وہ امانت ہے (اسے افشاء نہیں کرنا چاہیئے)۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب الأدب /حدیث: 4868]
فوائد ومسائل:
مسلمان کو از حد دانا ہونا چاہیئے۔
جب آپ کا بھائی آپ سے بات کرتے ہوئے ادھر ادھر دیکھ رہا ہو تو یہ اشارہ ہوتا ہے کہ یہ خاص بات ہے جس کی آپ نے حفاظت کرنی ہے اور یہ امانت ہے، اسے آگے نقل نہیں ہونا چاہیئے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 4868   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.