سنن ترمذي کل احادیث 3956 :حدیث نمبر
کتاب سنن ترمذي تفصیلات

سنن ترمذي
کتاب: نیکی اور صلہ رحمی
Chapters on Righteousness And Maintaining Good Relations With Relatives
33. باب مَا جَاءَ فِي أَدَبِ الْوَلَدِ
33. باب: لڑکے کو ادب سکھانے کا بیان۔
Chapter: What Has Been Related About Disciplining The Son
حدیث نمبر: 1952
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا نصر بن علي الجهضمي، حدثنا عامر بن ابي عامر الخزاز، حدثنا ايوب بن موسى، عن ابيه، عن جده، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: " ما نحل والد ولدا من نحل افضل من ادب حسن "، قال ابو عيسى: هذا حديث غريب لا نعرفه إلا من حديث عامر بن ابي عامر الخزاز وهو عامر بن صالح بن رستم الخزاز، وايوب بن موسى هو ابن عمرو بن سعيد بن العاصي، وهذا عندي حديث مرسل.(مرفوع) حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ الْجَهْضَمِيُّ، حَدَّثَنَا عَامِرُ بْنُ أَبِي عَامِرٍ الْخَزَّازُ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ بْنُ مُوسَى، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " مَا نَحَلَ وَالِدٌ وَلَدًا مِنْ نَحْلٍ أَفْضَلَ مِنْ أَدَبٍ حَسَنٍ "، قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ عَامِرِ بْنِ أَبِي عَامِرٍ الْخَزَّازِ وَهُوَ عَامِرُ بْنُ صَالِحِ بْنِ رُسْتُمَ الْخَزَّازُ، وَأَيُّوبُ بْنُ مُوسَى هُوَ ابْنُ عَمْرِو بْنِ سَعِيدِ بْنِ الْعَاصِي، وَهَذَا عِنْدِي حَدِيثٌ مُرْسَلٌ.
عمرو بن سعید بن عاص کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: حسن ادب سے بہتر کسی باپ نے اپنے بیٹے کو تحفہ نہیں دیا۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث غریب ہے، ہم اسے صرف عامر بن ابوعامر خزاز کی روایت سے جانتے ہیں، اور عامر صالح بن رستم خزاز کے بیٹے ہیں،
۲- راوی ایوب بن موسیٰ سے مراد ایوب بن موسیٰ بن عمرو بن سعید بن عاص ہیں،
۳- یہ حدیث میرے نزدیک مرسل ہے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف: 4473) (ضعیف) (سند میں ”عامر بن صالح“ حافظہ کے کمزور ہیں، اور ”موسی بن عمرو“ مجہول الحال)»

وضاحت:
۱؎: اگر «جدہ» کی ضمیر کا مرجع «ایوب» ہیں تو ان کے دادا «عمرو بن سعید الأشرق» صحابی نہیں ہیں، اور اگر «جدہ» کی ضمیر کا مرجع «موسیٰ» ہیں تو ان کے دادا «سعید بن العاص» بہت چھوٹے صحابی ہیں، ان کا سماع نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے نہیں ہے، تب یہ روایت مرسل صحابی ہوئی۔

قال الشيخ الألباني: ضعيف الضعيفة (1121)، نقد الكتاني ص (20) // ضعيف الجامع الصغير (5227) //

قال الشيخ زبير على زئي: (1952) إسناده ضعيف
موسي بن عمرو بن سعيد أبو أيوب مستور (تق: 6995)

   جامع الترمذي1952سعيد بن العاصما نحل والد ولدا من نحل أفضل من أدب حسن
سنن ترمذی کی حدیث نمبر 1952 کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 1952  
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
اگر جدہ کی ضمیر کا مرجع ایوب ہیں تو ان کے دادا عمرو بن سعید الأشرق صحابی نہیں ہیں،
اور اگر جدہ کی ضمیر کا مرجع موسیٰ ہیں تو ان کے دادا سعید بن العاص بہت چھوٹے صحابی ہیں،
ان کا سماع نبی کریم ﷺ سے نہیں ہے،
تب یہ روایت مرسل صحابی ہوئی۔

نوٹ:
(سند میں عامر بن صالح حافظہ کے کمزور ہیں،
اور موسی بن عمرو مجہول الحال)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 1952   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.